Live Updates

اسٹیبلشمنٹ کو آنے کی ضرورت نہیں ،جو کہتی ہے، ہو جاتاہے ،بات چیت کیلئے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے ‘سراج الحق

وزراء خود بے اختیاری کی شکایتیں کررہے ہیں ، جلسے جلوس کرنااپوزیشن جماعتوں کا حق ہے ، کسی اور فریق کو مداخلت کا اختیار نہیں چوکوں چوراہوں میں نوجوانوں کو ذبح کیا جارہاہے ، پی ٹی آئی نے نئے پاکستان کی بجائے نئے قبرستان بنانا شروع کر دیے ہیں‘امیر جماعت اسلامی

بدھ 6 جنوری 2021 18:57

اسٹیبلشمنٹ کو آنے کی ضرورت نہیں ،جو کہتی ہے، ہو جاتاہے ،بات چیت کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو آنے کی ضرورت نہیں ،جو کہتی ہے، ہو جاتاہے ۔بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے ۔ وزراء خود بے اختیاری کی شکایتیں کررہے ہیں ۔ جلسے جلوس کرنااپوزیشن جماعتوں کا حق ہے ، کسی اور فریق کو مداخلت کا اختیار نہیں ۔

یقین سے کہتاہوں کہ پی پی سندھ حکومت کی قربانی نہیں دے گی ۔ وزیراعظم کا کوئٹہ نہ جانا ظلم ہے ۔ وفاقی حکومت کو مشورہ دیتا ہوں کہ بلوچستان کے لوگوں کو یقین دلائے کہ وہ لاوارث نہیں ۔ چوکوں چوراہوں میں نوجوانوں کو ذبح کیا جارہاہے ۔ پی ٹی آئی نے نئے پاکستان کی بجائے نئے قبرستان بنانا شروع کر دیے ہیں۔ حکومت چاہتی ہے ترقی پر نوبل پرائز ملے مگر عوام رو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

قاضی حسین احمدؒ اتحاد امت کے عظیم داعی تھے ۔ ان کے افکار ملت اسلایہ کا سرمایہ ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے جماعت اسلامی کے سابق امیر، مجاہد ملت قاضی حسین احمد ؒ کی یاد میں منصورہ میں ہونے والی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب کا اہتمام علماء مشائخ رابطہ کونسل پاکستان نے کیا ۔ اتحاد امت کانفرنس کے مقررین اور شرکاء میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، شیخ القرآن مولانا عبدالمالک، میاں مقصود احمد ، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف ،پیر سید ہارون علی گیلانی ، پیر سید محی الدین محبوب کاظمی،آغا سید جواد نقوی ،پیر سید عاشق حسین بخاری،پیر ڈاکٹر طارق شریف زادہ ، پیر اختر رسول قادری،پیر بابا شفیق بٹ ، پیر نو بہار شاہ ،لعل مہندی ، مفتی شبیر احمد انجم ، پیر زادہ برہان الدین عثمانی ، پیرلطیف الرحمن شاہ شامل تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جمہوری معاشرہ میں بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں ہونے چاہئیں ۔ ہمارا شروع سے موقف ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے آپس میں ڈائیلاگ کاآغاز کرنا چاہیے ۔ گلگت بلتستان کے الیکشن میں جس طرح ریاستی ذرائع کو دھاندلی کے لیے استعمال کیا گیا ، اس کے بعد تو یہ اور ضروری ہوگیاہے کہ ایسے انتخابات کا انتظام کیا جائے کہ عوام کو بیلٹ باکس پر یقین ہو ۔

انہوں نے کہاکہ بات چیت کے لیے حکومت اپنے آپ کو بااختیار ثابت کرے۔ یہ واضح ہو چکا ہے کہ حکومت کو جو حکم اوپر سے ملتاہے وہ اسے بجا لاتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی اور پی ڈ ی ایم کا اختلاف پالیسیوں پر نہیں بلکہ اقتدار کے حصول پر ہے ۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم کی تحریک بھی اقتدار کے حصول کے لیے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا حق ہے ۔

اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک میں کسی اور فریق کو مداخلت کا اختیار نہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے مہنگائی ، بدامنی کا ریکارڈ قائم کیا ۔مچھ میں گیارہ لوگوں کو ذبح کردیا گیا ۔ پشاور میں گیارہ طلبہ کو شہید کر دیا گیا ۔ اسلام آباد کے چوکوں چوراہوں میں نوجوان مارے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود حکمران سمجھتے ہیں کہ انہیں نوبل پرائز ملے ۔

انہوں نے کہاکہ ظلم کی انتہا ہے کہ وزیراعظم نے مظلوموں کی ڈھارس بندھانے کے لیے کوئٹہ کا دورہ نہیں کیا ۔ بلوچستان کے عوام کو یقین دلانا ہوگاکہ وہ تنہا نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے مگر حکومت نے بغیر لڑے کشمیر پر پسپائی اختیار کرلی ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صرف پی ٹی آئی نہیں بلکہ ماضی کی حکومتیں بھی اس کی ذمہ دارہیں ۔

اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے مرحوم قاضی حسین احمد ؒ کی ملت اسلامیہ اور پاکستان کے لیے خدمات کا تذکرہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ قاضی حسین احمد ؒکادل اللہ اور حضورؐ کی محبت سے سرشار اور ان کی زندگی کا مقصد پاکستان میں اسلامی انقلاب لانا تھا۔قاضی حسین احمد ؒ نے اپنی زندگی میں امت مسلمہ کو ایک کرنے کے لیے بھر پور جدوجہد کی لیکن سٹیٹس کو کے علمبرداروں اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے ایجنٹوں نے ان کی اسلامی انقلاب لانے کی جدوجہد میں ہر طرح روڑے اٹکائے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے، تاہم انہوںنے نوید سنائی کہ اب حالات بد ل رہے ہیں کیونکہ مدارس اور مساجد کے ساتھ ساتھ اب یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی اسلام کی دعوت لے کر باہر نکل رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم کو نظام بدلنے کے لیے جدوجہد تیز کرنا ہوگی ۔ وہ دن ضرور آئے گا جب پاکستان اسلام اور خوشحالی کا گہوارہ ہوگا ۔سینیٹر سراج الحق نے تقریب کے اختتام پر قاضی حسین احمد ؒ کی زندگی کے مختلف پہلوئوں پر مشتمل تصویری نمائش کا افتتا ح بھی کیا۔ نمائش کا اہتمام جے آئی یوتھ لاہور کی جانب سے کیا گیا ۔ صدر جے آئی یوتھ صہیب شریف بھی موجود تھے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات