ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک بننا چاہتے ہیں ، کسی طاقتور ملک کی کالونی نہیں رہ سکتے،مولانا فضل الرحمن

جنوری کو کراچی میں اسرائیل نا منظور ملین مارچ کرینگے ،ہم میدان میں ہیں، نہ کسی کا باپ قادیانیوں کو مسلمان بنا سکے گا اور نہ کسی کا باپ اسرائیل کو تسلیم کر سکے گا ، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں کیوں تاخیر ہورہی ہے ، 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرینگے ، اسلام آباد کی طاقتور قوت کی للچائی ہوئی آنکھیں صوبوں کے جزائر کی طرف بڑھ رہی ہیں ،غریب پاکستانیوں کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں ،ہماری تحریک رکے گی نہیں ،اسلام آباد جائیں گے اور حکمران کا تختہ الٹے بغیر نہیں چھوڑینگے، ہزارہ برداری کے مظلوموں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جلسے سے خطاب ہم دوستی کے قائل ہیں تو دشمنی کے ماہر بھی ہیں، اکرم خان درانی ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا نہ ڈالا جاتا تو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے آج لاکھوں روز گار پیدا کررہا ہوتا، احسن اقبال

بدھ 6 جنوری 2021 21:48

ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک بننا چاہتے ہیں ، کسی طاقتور ملک کی کالونی ..
بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2021ء) جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک بننا چاہتے ہیں ، کسی طاقتور ملک کی کالونی نہیں رہ سکتے،21جنوری کو کراچی میں اسرائیل نا منظور ملین مارچ کرینگے ،ہم میدان میں ہیں، نہ کسی کا باپ قادیانیوں کو مسلمان بنا سکے گا اور نہ کسی کا باپ اسرائیل کو تسلیم کر سکے گا ، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں کیوں تاخیر ہورہی ہے ، 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرینگے ، اسلام آباد کی طاقتور قوت کی للچائی ہوئی آنکھیں صوبوں کے جزائر کی طرف بڑھ رہی ہیں ،غریب پاکستانیوں کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں ،ہماری تحریک رکے گی نہیں ،اسلام آباد جائیں گے اور حکمران کا تختہ الٹے بغیر نہیں چھوڑینگے، ہزارہ برداری کے مظلوموں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میں آپ کے جذبے ، آپ کے ولوے ، آپ کی وفاداری کو سلام پیش کرتا ہوں ، بنوں کے عوام نے ساری زندگی اور ان کی پوری تاریخ ہمارے ساتھ وفاداری سے عبارت ہے اور آپ نے عظیم الشان اجتماع منعقد کر کے وفاداری کی تجدید عہد کیا ہے جس پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت نے قوم کو آزادی ،جمہوریت کا راستہ دکھایا ہے ، پی ڈی ایم اپنا بنیادی منشور اور بنیادی مقاصد کا تعین کررہا تھا تو سب سے پہلے انہوںنے اس بات کا اظہار کیا کہ آئین کے اسلامی دفعات پر عملدر آمد کیا جائیگا اور پاکستان کو اسلامی ریاست کے طورپر متعارف کرایا جائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ وطن عزیزکو آزادی کی منزل سے ہمکنار کر نا ہے ، ہماری جدوجہد آئین کی بالادستی اور قانون کی عملد داری اور عوام کی حقیقت نمائندہ پارلیمنٹ کے قیام کیلئے ہے ، ہم آزاد جمہوری فضائوں کو بحال کر نے کیلئے میدان میں نکلے ہیں اور انشاء اللہ کٹھ پتلی حکومت کو سمندر میں غرق کرکے چھوڑیں گے ۔انہوںنے کہاکہ تم نے ہر لحاظ سے ملک کو تباہ کر دیا ہے ، ملک میں امن وامان نہیں ہے ، بلوچستان کے مچھ کے علاقے میں ہزارہ برادری کا قتل عام کیا گیا ہے ، پاکستان کی بد امنی کا اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہے ، اس ملک پر کوئی حکمرانی نہیں ہے یہاں دہشتگرد آزاد ہیں ، جب چاہیں پاکستانی شہریوں کو ذبح کر دیں ، میں مچھ واقعہ پر شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور حکومت کو شہریوں کو زندگی کا تحفظ دینے میں ناکام قرار دیتا ہوں ، بلوچستان تو دور کا علاقہ ہے اسلام آباد میں تمہارے ناک کے نیچے 22سالہ نو جوان کو پولیس نے گولیاں مار کر شہید کر دیا ۔

انہوںنے کہاکہ ہفتہ وار ڈکتیوں کی سب سے زیادہ شرح اسلام آباد میں ہے ،کیوں اسلام آباد غیر محفوظ ہے کیونکہ وہاں حکومت نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے بنوں سے ووٹ چور ی کیا، آپ کوسلام پیش کرتا ہوں کہ ضمنی الیکشن میں آپ نے بدلہ لے لیا ۔ انہوںنے کہاکہ ملکی معیشت تباہ کر دی ہے ، جب مسلم لیگ حکومت چھوڑ رہی تھی تو آخری بجٹ میں سالانہ ترقی کا تخمینہ ساڑھے پانچ فیصد بتایا تھا اور اگلے سال کیلئے ساڑھے چھ فیصد تخمینہ بتایا تھا پھر یہ نا اہل آئے اور ملکی معیشت کو تباہ کر دیا اور معیشت صفر سے بھی نیچے چلی گئی ہے ، اگر حکمران کہتے ہیں کہ ہم ترقی کی طرف جارہے ہیں جھوٹ بول رہے ہیں ، ماضی میں جھوٹ بولا اور نوجوانوں کو دھوکہ دیا ، ایک کروڑ نوکریاں دینے کہا ہے ، 1947سے آج تک پاکستان میں سرکاری ملازمین کی تعداد ایک کروڑ تک نہیں پہنچی ، ایک سال میں کروڑ نوکریوں کا جھانسہ کس بنیاد پر دے رہے تھے ،اب کہتا ہے میرے پاس ٹیم نہیں ہے ، مجھے حکومت کر نا نہیں آتی ، مجھے اعدادو شمار کا پتہ نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ کام کر نے کے لوگ ہیں تم کسی کام کے نہیں ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے ، بازار سے کچھ خرید کر لانے کے قابل نہیں رہا ، لوگ خود کشیوں اور بچوں کو بیچنے پر مجبور ہوئے ہیں ، ملک ڈوب رہا ہے یہ کہہ رہا ہے ملک ترقی کررہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ حکومت نے چائینہ سے سترارب ڈالر لائی ، بجلی پر 35ارب ڈالر خرچ کئے گئے ، سی پیک لایاگیا ،اس کو اسی لئے لایا گیا یہاں پر پاکستان کی ترقی کو روکا جا سکے ، عوام بے دار ہو چکے ہیں ، انشا ء اللہ اس کی حکومت کا جنازہ پڑھنے کیلئے عوام جمع ہونگے ۔

امن وامان ان کے ہاتھوں تباہ ، معیشت ان کے ہاتھوں تباہ ہوگئی ہے ، قبائلی علاقوںمیںم کوئی نظام موجود نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ دعوے کئے گئے کہ ہم نے دہشتگردی کو شکست دیدی ہے ، اب ملک میں امن وامان آگیا ہے ، میں کہتا ہوں کہ دہشتگردی کے خلاف فوج کے ساتھ عوام اور ہم نے بھی قربانی دی ہے ،اب بتائیں اگر دہشتگردی کا وجود ہے تو پھرتمہارے دعوے غلط ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ انشاء اللہ پاکستان کے عوام خود پر امن ہیں ، قبائل اپنے امن کو برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تم نے قبائل کو غیر مسلح بھی کر دیا ہے اور دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ، قبائل اگر مظلوم ہیں تو آپ کے ہاتھوں سے مظلوم ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ایک زمانہ تھا ہندوستان کا وزیر اعظم لاہور آتا ہے اور مینار پاکستان پر کھڑا ہو کر کہتا ہے پاکستان کوتسلیم کرتاہوں ، پاکستان سے تجارت کر نا چاہتا ہوں ، ہندوستان بھی پاکستان سے تجارت کر نا چاہتا تھا ، چین ، افغانستان ، وسطیٰ اشیاء بھی ایشیاء کے ساتھ تجارت کر نا چاہتا تھا ، ایران بھی پاکستان کے راستے تجارت کر نا چاہتا تھا ، اب نہ چین کا اعتماد برقرار رکھ سکے ، آج سعودی عرب ، متحدہ امارات بھی ہم سے ناراض ہے ، تم نے دوستوں کااعتماد ختم کر دیا ہے ، افغانستان ، ایران ، بنگلہ دیش ، بھارت ، ملائیشیا ، انڈونیشیا ، سری لنکا ، نیپال اور بھوٹان کی معیشت ہم سے بہتر ہے ، پورا خطہ معاشی لحاظ ترقی کررہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم فوج کے دشمن نہیں ہے ، فوج کو پاکستان کے دفاع کیلئے نا گزیر تصور کرتے ہیں ، ہم ایک ایک سپاہی کو اپنی عزت سمجھتے ہیں ،فوج کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک سمجھتے ہیں اگر فوج کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتا تو فوج کو بھی سیاست کے معاملات پر مداخلت نہیں کر نی چاہیے یہ جائز بات ہے اور اصول کی بات ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آپ عوام ہیں ، عوام کے ووٹ سے پارلیمنٹ بنتی ہے ، آئین نے پارلیمنٹ کو اختیار دیئے ہیں ، کیوں دھاندلی کر کے نا جائزحکومتیں قائم کی جاتی ہیں ، کیوں پاکستان میں جمہوری حکومتوں کو حکومت نہیں کر نے دی جاتی ، پالیسیاں نہیں بنانے دی جاتیں ، خود مختار ہو کر ملکی نظام میں چلانے میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں کیوں ایسا کیا جارہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کر نے کی باتیں ہورہی ہیں ، پاکستان میں قادیانیوں کو مسلمان کہنے کی باتیں ہورہی ہیں ، نہ کسی کا باپ قادیانیوں کو مسلمان بنا سکے گا اور نہ کسی کا باپ اسرائیل کو تسلیم کر سکے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے نہیں کہا ،پی ٹی آئی کے ایک بانی رکن نے کہا ہے پیسے ہندوستان سے آئے ہیں ، مدد کیلئے یورپ ، امریکہ اور اسرائیل سے آئے ہیں ، قادیوں کی مدد اور لابی سے پیسے آئے ہیں اس کے پیسے کو خورد برد کیا گیا ہے الیکشن کمیشن آج تک اس کا حساب نہیں لے رہا ، دبائو آتا ہے ایک دو تاریخیں لگ جاتی ہیں پھر غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے ،19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرینگے ،جس پارٹی نے اسرائیل اور بھارت کے پیسے سے سیاست کی ہے اس کو پاکستان کے اوپر حکومت کر نے کا حق حاصل نہیں ہے اس پارٹی کونا اہل کیا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے 21جنوری کو کراچی میں اسرائیل نا منظور ملین مارچ کر نا ہے ، انشاء اللہ تاریخ کا سب سے بڑا ملین مارچ ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک بننا چاہتے ہیں ، ہم کسی طاقتور ملک کی کالونی نہیں رہ سکتے ، انگریز نے ہندوستان کو کالونی بنایا اور تسلیم نہیں کیا ہم پاکستان کو بھی کسی طاقتور ملک کی کالونی بنانے کیلئے تیار نہیں ہیں ، ہمارے اختیارات ہم سے چھینے جارہے ہیں ، فاٹا کا علاقہ ، شمالی وزیرستان کا علاقہ ، بلوچستان کے علاقے سینڈک اور ریکوڈک سونے چاندی سے بھرے ہوئے ہیں ، اسلام آباد کی طاقتور قوت کی للچائی ہوئی آنکھیں اس کی طرف بڑھ رہی ہیں ، صوبائی خود مختاری کو ختم کیا جارہا ہے تاکہ ان قوموں کے اثاثوں پر قبضہ کیا جائے ، ان کی ملکیت پر قبضہ کیا جائے ، ہاتھ اٹھا کر عزم کریں کہ ہم اپنی سر زمین کا مالک کسی دوسرے کو ماننے کیلئے تیار نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہم بلوچستان کے جزائر ، سندھ کے جزائر ان کی اپنی ملکیت ہے اسلام آباد کو ان پر کوئی حق نہیں ہے ،ان حقوق کیلئے غریب پاکستانیوں کے ساتھ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں آٹا ، چینی مہنگی کی گئی ، کپاس کم ہوگئی ہے ہم دنیا کے ساتھ تجارت قابل کر نے کے قابل نہیں رہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم مچھ کی ہزاری برادری کے مظلوموں کے ساتھ ہیں ، اسلام آباد کے مظلوم بچے کے ساتھ ہیں ،وکیل احتجاج کررہا ہے ، استاد احتجاج کررہا ہے ، تاج احتجاج کررہا ہے ، چھابڑی والا رورہا ہے ، پسے ہوئے طبقے کی آواز پی ڈیم ایم بنے گی ۔

انہوںنے کہاکہ تحریک رکتی نہیں ہے ، مسلسل جدوجہد کا نام ہے ،اگر ہم نے اسلام آباد جانا ہوا تو آپ ساتھ جائیں گے اور حکمران کا تختہ الٹے بغیر نہیں چھوڑینگے ، تم عوام کے نمائندے نہیں ہیں ، عوام ووٹ کی امانت واپس کر ناچاہتے ہیں ،اقتدار عوام کا حق ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی قوت یہ سمجھتی ہے کہ عمران خان کو حکومت کر نی چاہیے ان قوتوں کو بھی کہنا چاہتا ہوں کہ عمران خان نے دھاندلی کی ہے ، اگر عمران خان حکومت کی پشت پناہی کررہے ہیں تب بھی آپ قصور وار ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہ ہمارے خلاف بغاوت کا مقدمہ بنانے کا کہتا ہے، آج کہتا ہوں جو عمران خان کاوفادار ہے میں اسے غدار کہتا ہوں۔ اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اکرم خان درانی نے کہا کہ ہم دوستی کے قائل ہیں تو دشمنی کے ماہر بھی ہیں۔اکرم خان درانی نے کہا کہ ہم دوستی اور دشمنی دونوں ہی نبھانا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا ہاتھ عمران خان کی گردن تک پہنچ چکا ہے، صرف دو انگلیوں کا فاصلہ ہے۔پی ڈی ایم کے سینئر رہنما نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف آج لندن میں ہیں، اٴْن پر اٴْن کے خاندان پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں۔اٴْن کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں بنوں اور لکی مروت کے عوام کے لیے ترقیاتی پیکیج دیا۔

اکرم خان درانی نے کہا کہ نواز شریف نے بنوں ایئرپورٹ کی منظوری دی تھی، جو اس پی ٹی آئی کی حکومت نے ختم کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں صوبے کے جنوبی اضلاع کے لوگوں سے کہوں گا کہ اگر تمہیں اپنی مٹی سے محبت ہے تو پی ٹی آئی میں مت جانا۔اپوزیشن اتحاد کے مرکزی رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم کا بنوں کا جلسہ حکومت کے خاتمے کیلئے آخری ہے، آج کے جلسے میں موجود عوام کی تعداد بتارہی ہے کہ حکومت چلی گئی،کمر توڑ مہنگائی نے عوام اور تاجروں کا جینا حرام کردیا ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا نہ ڈالا جاتا تو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے آج لاکھوں روز گار پیدا کررہا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی قیادت میں معیشت ناکارہ ہوچکی ہے۔انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہاں گئے وہ جھوٹے لوگوں کو سبز باغ دکھاتے تھے، اب وہ منظر عام پر نہیں آتے کیونکہ انہیں عوام کا خوف ہے۔

احسن اقبال نے قائد اعظم کا حوالہ دے کر کہا کہ ریاست کی کامیابی کا محور عوام ہیں، اگر وہ ریاست کے امور چلائیں گے تو ملک ترقی کرے گا۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ہر وعدے پر یوٹرن لیا اور نوبت یہاں تک آچکی ہے کہ موجودہ حکومت خارجہ پالیسی اور کشمیر کا دفاع کرنے میں فیل ہوچکے ہیں۔احسن اقبال نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ ورلڈ کپ تم نہیں بلکہ جاوید میانداد، وسیم اکرم، انضمام اور محمد مشتاق نے جیتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ جلسے سے محمود خان اچکزئی ، فرحت اللہ بابر ، امیر حیدر خان ہوتی ،امیر مقام ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔