عمران خان کا جو وفادار ہے وہ ملک کا غدار ہے، مولانافضل الرحمن

ہماری جدو جہد اس ملک میں قانون کی عملداری، پارلیمنٹ کی بالادستی جمہوریت بحال کرنے کیلئے ہے پی ڈی ایم نے آزادی، جمہوریت کا راستہ دکھایا ہے آج یہ اجتماع حکومت کے خلاف بغاوت ہے،نیب کے آگے سرینڈر نہیں کروںگا مچھ علاقے میں ہزارہ برادری کا قتل عام بد امنی کا سب سے بڑ ا ثبوت ہے، شدید مذمت کرتا ہوں، 22 سالہ نوجوان کو اسلام آباد میں قتل کیا گیا بتایا جائے کیوں قتل کیا گیا ضمنی الیکشن میں بنوں والوں نے عمران خان سے بدلہ لیا ہے، آئندہ وہ بنوں کی طرف نہیں دیکھ سکیں گے، پی ڈی ایم کے جلسہ عام سے خطاب

بدھ 6 جنوری 2021 23:58

عمران خان کا جو وفادار ہے وہ ملک کا  غدار ہے، مولانافضل الرحمن
بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جنوری2021ء) قائد جمعیت پی ڈی ایم کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے آزادی، جمہوریت کا راستہ دکھایا ہے آج یہ اجتماع حکومت کے خلاف بغاوت ہے عمران خان کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم کے خلاف غداری کے مقدمے چلائیں گے ہم غدار اس کو کہتے ہیں جو عمران کے وفادار ہیں اور جو عمران کے غدار ہیں ملک کے وفادار ہیں،مجھے کہتے ہیں کہ نیب کو سرنڈر کرنا ہوگا لیکن میرا یہ کام نہیں ہمارے آبا و اجدادنے کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا اپکو کیسے جھکائیں ہماری جدو جہد اس ملک میں قانون کی عملداری، پارلیمنٹ کی بالادستی جمہوریت بحال کرنے کیلئے ہے بلوچستان کے مچھ علاقے میں ہزارہ برادری کا قتل عام بد امنی کا سب سے بڑ ا ثبوت ہے آج اس کی شدید مذمت کرتا ہوں، 22 سالہ نوجوان کو اسلام آباد میں قتل کیا گیا بتایا جائے کیوں قتل کیا گیا اسلام آباد میں ڈکیتی میں اضافہ اس لئے ہے کہ اسلام اباد غیر محفوظ ہے ضمنی الیکشن میں ان سے بنوں والوں نے عمران خان سے بدلہ لیا ہے آئندہ وہ بنوں کی طرف نہیں دیکھ سکیں گے،۔

(جاری ہے)

بد ھ کو بنوں سپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ جب حکومت عمران کو دی گئی تو معیشت صفر سے بھی نیچے چلا گیا آئندہ سال بھی کوئی توقع نہیں نوجوانوں کو دھوکہ دیا کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گا، 1947 سے آج تک ملازمین کی تعداد ایک کروڑ نہیں تو آج ایک سال میں یہ جھانسہ کیوں دیا ہے آج خود اعتراف کر رہے ہیں کہ مجھے اعدا و شمار معلوم نہیں تھی، مجھے ٹیم نہیں ملی ہم تیار نہیں تھے تو اس سے اور نا اہلی کیا ہو سکتی ہے اپنے ایک کتے کو ٹائیگر کہتے ہیں ٹائیگر کانام پولیس کو دینے کا منصوبہ بنایا تھا جو مسترد کیا گیا اس کا بدلا ضرور لیں گے اور ایسا لیں کہ اُن کی نسلیں یاد رکھیں گی آج غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے بازار سے کچھ خرید نہیں سکتا بچوں کو فروخت کر رہا ہے مسلم لیگ ن کی حکومت جب جا رہی تھی تو تخمینہ کہاں پر تھا آ ج صفر تک پہنچا دیا گیا ہے 70 ارب روپے لائے، سی پیک لایا گیا لیکن عمران کو اس لئے لایا گیا کہ پاکستان کی ترقی روکیں عوام جان گئے ہیں امن و امان معیشت ان کے ہاتھوں تباہ ہے قبائلی علاقوں میں بد امنی ہے دہشت گردی کے خلاف اگر فوج نے قربانی دی ہے تو عوام نے بھی دی ہے قبائلی علاقوں میں فوج مورچہ زن ہے جب تک پاکستان کی سویلین علاقوں میں فوج ک موجود ہے امن کا سوال پیدا نہیں ہوتا واپس بیرکوں میں بھیجا جائے قبائلیوں کو غیر مسلح کرکے دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا پاکستان کی معیشت مضبوط تھی انڈیا، چائنہ، افغانستان وسطی ایشیا اور ایران بھی تجارت کرنا چاہتا تھا،لیکن آج سب دوست پڑوسی ممالک ناراض ہیں سعودی ورب ناراض ہے اربوں ڈالر واپس لئے ہیں اپنا اعتماد کھو چکے ہیں بنگلہ دیش، افغانستان، سر ی لنکا، نیپال، بھوٹا ن کی معیشت ہم سے بہتر ہے پورا خطہ مضبوط ہو رہا ہے لیکن ہماری معیشت ڈوب رہی ہے ایسے حکمرانوں کو ڈوب مرنا چا یئے اب مزید فوج کو ووٹ میں مداخلت نہیں کرنی ہو گی اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خود اعتراف کیا ہے کہ انڈیا، اسرائیل اور یورپ سے پیسے آئے ہیں لیکن اس کا فیصلہ نہیں آتی ہم نے 19 جنوری کو الیکشن کمیشن آ ف پاکستان کے سامنے مظاہرہ کریں گے اور 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل کو ماننے کے خلاف مارچ کریں گے ، اُنہوں نے کہا کہ فاٹا کا علاقہ، سندھ بلوچستان کے علاقے سونے چاندی سے بھری پڑی ہیں اس بنیاد پر صوبائی خودمختاری ختم کی جا رہی ہے کہ ان کی خود مختیاری کو ختم کیا جائے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے جہاں پر بھی معدنیات کے ذخائر ہیں وہ اس کے حقدار ہیں آٹا مہنگا کیا گیا چینی مہنگی کپاس کم ہو گیا دنیا کے ساتھ تجارت نہیں کر سکتے۔

مھچ واقعہمیں ہزارہ برادری کے ساتھ ہیں شہید اسامہ ستی کے ساتھ ہیں، اج ٹیچر، طالب علم ڈاکٹر مزدور کسان سب اختجاج پر ہیں تحریک کبھی روکتی نہیں، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا کہ 2013 اور اس سے پہلے خیبر پختونخوا اور پاکستان میں خود کش بمباروں کے پھٹنے کے بغیر کوئی دن نہیں گزرتا تھا آرمی پبلک سکول واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان کے تحت ارمی آپریشن کیا بعد میں امن بحال ہوا ہم نے گیارہ ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے دیئے، نوازشریف نے یہ وعدہ کیا تھا کہ اندھیروں کو اجالوں میں بدلوں گا، کوئی ایک ڈالر لیکر پاکستان نہیں آتا تھا ہم نے 46 ارب ڈالر کا سی پیک لایا اگر ہماری حکومت پر ڈاکہ نہیں ڈالا گیا ہوتا تو اج لاکھوں لوگ اس سے مستفید ہوتے، پی ٹی آئی جھوٹے وعدے کر رہی تھی کہ قرضے نہیں لوں گا پروٹوکول نہیں لوں گا، اج ان کی ہیلی کاپٹر 55 روپے فی کلو میٹر کے حساب سے چلتی ہے، ان کی کابینہ 20 کے بجائے پچاس سے زائد عہدیداروں پر مشتمل ہے جن میں اکثریت غیر منتخب لوگوں کی ہے یہ کشمیر کا دفاع کرنے میں فیل، مہنگائی کنٹرول کرنے میں فیل، امن عامہ کے قیام میں فیل، کرکٹ میں بھی فیل ہے کیونکہ ورلڈ کپ جاوید میانداد، وسیم اکرم مشتاق احمد خان نے جیتی تھی اج بد امنی ہے ہزارہ کمیونٹی کے لوگ چار روز سے لاشیں سڑکوں پر رکھ پر احتجاج پر ہیں لیکن عمران اسلام اباد میں بیٹھے ہیں اور ان کی زخموں پر مرہم پٹی نہیں بلکہ نمک چڑھا رہے ہیں اب یہ سیلیکٹڈ نہیں بلکہ ریجیکٹڈ ہیں، یہ تو لاشوں پر بھی سیاست کے بیوپاری ہیں ہمارے پڑوسی ممالک اور افغانستان کی کرنسی ہم سے اوپر چلی گئی ہے ہم نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ محمد ص کے اصولوں پر چلیں گے اور کامیاب ریاست چلائیں گے 73 سالوں سے اس ریاست کا مزاق اڑایا گیا ہے، اس ریاست کے نظام کو عوام سے چھین کر ان لوگوں کو دیا ہے جو منتخب نہیں اگر یہ کھیل چلتا رہے گا تو یہ پاکستان مضبوط نہیں ہو سکے گا، ہم سے مشرقی پاکستان اس بنیاد پر جدا ہوئی کہ ان کی ووٹ کو عزت نہیں دیا گی اگر ہم نے پاکستان کو مضبوط کرنا ہے تو ووٹ کو عزت دیکر عوام کا وقار بلند کر نا ہوگا۔

اج لوگ کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم نے کیا کیا ہے پی ڈی ایم پاکستان کے مستقل کی امید ہے مولونا کی قیادت میں اکھٹی ہوئی ہیں کہ ہم نے پاکستان کے عوام کو پاکستان کا مالک بنانا ہے نواز شریف کے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ پاکستان کے ہر شہری کی زبان پر گونج رہا ہے یہ پی ڈی ایم کی کامیاب ہے، ووٹ چوارنے کے کھیل کو اب مزید بند کرنا ہو گا پاکستان کا دفاع ٹینکوں سے نہیں بلکہ عوام کی خوشحالی اور مضبوط معیشت کے باعث ممکن ہے انڈس ہائی کا منصوبے جسے 2019 میں مکمل ہونا تھا اسے فنڈ نہیں دیا گیا مغربی روٹ نامکمل، اج اگر ہم ہوتے تو افغانستان کے ساتھ براہ راست تجارت ہوتی پاکستان کی ترقی ڈوب رہی ہے مہنگائی عروج پر ہے عمران کہتے ہیں کہ کسی کو این ار او نہیں دوں گا فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ چھ چھ سال میں نہیں سنایا گیا اس نے اسرائیل، انڈیا سے پیسے لئے ہیں اب این ار او نہیں دوں گا کی قوالی نہیں چلے گی، جب تمہاری چوری کا پول کھولے گا تو کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ہوں گے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم کسی کو برا بلا نہیں کہتے پاکستان کے باشندے ہیں پشتون سندھ، بلوچی سرائیکی پنجابی سب آزاد رہیں گے،ہم پاکستان میں بسنا چاہتے ہیں لیکن دوسرے کا جتنا اور جو حق بنتا ہے وہ ہمارا بھی ہوگا وزیرستان اور تمام پشتونوں کا جس انداز میں خون بہایا گیا یہ خارجی و داخلہ پالیسیوں کی ناکامی ہے سیاست ہمارے فوج کا کام نہیں، آئین کہتی ہے کہ جس نے آئین معطل کیا تو وہ غدار ہوگا اور انہیں پھانسی دی جائے گی اج جس نے آئین معطل کیا ہے اسے سزا دی جائے جرنیل بھی اس سزا کے حقدار ہیں دہشت گردی کے نام ہمیں ذبح کیا گیا، پشتونوں میں قتل دو چیزوں کے سبب ہوتی ہے کہ جو جرگہ نہیں کرے گا اور جو کسی کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائیں لیکن یہاں تو ہمیں بغیر کسی گناہ کے قتل کیا گیا ہم کمزور ہیں لیکن بے غیرت بھی نہیں کہ اپ ہمیں ماریں اور ہم کچھ نہ کہیں لیکن پھر بھی ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ یہ میرا آرمان تھا کہ ایک بڑے میدان میں عمران کو جواب دوں م آج میرا یہ آرمان پورا ہوگیا، عمران نا اہل ہیں عمران مسلط کیا گیا ہے۔

عمران کہتے تھے کہ کچکول توڑ دوں گا قرض نہیں لوں گا اج چودہ ہزار ارب روپے سے زائد کے قرضے لئے گئے، معیشت کو نقصان ہے بجلی مہنگی گیس مہنگی آٹا گھی سب کچھ مہنگا غریب کی زندگی اجیرن بن گئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں اتنی مہنگائی نہیں آئی، اٹھارہویں ترمیم چھیڑا گیا تو سنگین نتائج بر آمد ہوں گے کرکٹ کیلئے سیلیکشن اچھی تھی لیکن پاکستان کی حکومت چلانے کیلئے ان کی سیلیکشن درست نہیں ہم نے یہ فیصلہ واضح کیا ہے کہ ہم ملک بچا رہے ہیں سندھ پنجاب بلوچستان اور خیبر پختونخوا کا استحکام چاہتے ہیںاے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے پی ڈی ایم جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکہ اور دو کا وقت قریب آ گیا پی ڈی ایم تحریک جمہویرت، آئین، قانون اور پارلیمان کی بالادستی کیلئے سود مندعوام کی حکمرانی یقینی بنائی گی چالیس سال سے حجرے، مساجد، سکول اڑائے گئے قومی رہنماوں کو نہیں چھوڑا گیا مدارس کے مہتمم، سکولوں کے استاد، طلبہ اور قومی رہنماوں کو قتل کیا گیا وسائل پر قبضہ کیا گیا ہے سونامی سرکاری کی اقتدار میں جو حالات پختونوں کے ہوگئے وہ انگریز دور میں نہیں پارلیمان یرغمال، سیاسی مشران کا قتل عام، سیاسی مشران کو نیب پر بے عزت کیا جا رہا ہے آج اتفاق کی ضرورت ہے کہ غاصب آمر جابر جو وسائل پر قابض ییں ان سے یہ قبضہ چھڑائیں گے اس وطن میں لا قانونیت ہے مذہبی مقامات کی مسماری پختونوں کے گھروں کی مسماری۔

قانون کہاں ہے پی ڈی ایم کے قائدین سے یہ وعدہ لینا ہوگا کہ پختونوں کو تمام حقوق یقینی بنائیں گے گیس، معدنیات، بجلی ہماری پیداوار، قیمتی جنگلات ہماری ہیں ہم تحفظ کو یقینی بنانے کی بات ضرور کریں گے علی وزیر کی جو تذلیل ہو رہی ہے سب جانتے ہیں کہ یہ کیوں ہو رہا ہے ایک دن حساب ضرور لیں گے گزشتہ 9 سال اس صوبے اور ملک میں پی ٹی آئی کی حکومت چلی آ رہی ہے عوام کی کھال اتار دی، جے یو آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری غفور حیدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت پی ڈی ایم نے جعلی حکمرانوں کے منہ پر تماچہ مارا ہے ایک ایسی شخصیت کو مسلط کیا گیا ہے جو نام جمہوریت کا لیتا ہے لیکن چادر امریت کی اوڑ لی ہے نام ریاست مدینہ کا لیکن بھوکے مرنے پر مجبور کر دیا ہے نام انصاف کا لیا ہے لیکن انصاف کے لیبادے میں مخالفین کے ساتھ ظلم و جبر کر رہا ہے نام احتساب کا لیتا ہے لیکن اپوزیشن کی پگڑیاں نیب کے ذریعے اچال رہا ہے اصل ڈاکووں چینی چور آٹا چور آلو چور پیاز چور کو اپنے ساتھ لیا ہے۔

۔ یہ ہے آج کہ حکمران، پی ڈی ایم ان جعلی نا اہل کے خلاف اٹھی ہے۔ عمران کیا اس کو سہارا دینے والے بھی یاد رکھیں گے جب ہم جلسہ کرتے ہیں تو نیب کے ذریعے خوفزدہ کرنے کی باتیں کر تے ہیں نیب کیا ہوتا ہے اگر میری پگڑی اچالی جا رہی ہے تو ایسی قانون کو جھوتی کی نوک پر مارتے ہیں جس مقصد کیلئے وہ آئے ہیں وہ سب کے سامنے آیا ہے کہ کشمیر بھیج دیا 70 سال سے کشمیر کیکلے جدو جہد جاری تھی لیکن آج بھیج دیا اور اس میں ان کے سہولتکار برابر شامل ہیں ، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے صوبائی صدر سکندر خان شیرپاو نے کہا کہ پی ڈی ایم کی بنیاد رکھنے کے بعد جلسوں کا سلسلہ شروع ہوا بلوچستان سندھ پنجاب اور خیبر پختونوخوا میں جلسے ہوئے لاکھوان عوام نے شرکت کی اور ایک ہی فیصلہ دیا ہے کہ مزید اس حکومت کو برداشت نہیں کرسکتے۔

یہ ثبوت ہے کہ سیلیکٹڈ حکمرانوں اور نا اہل حکمرانوں سے مزید تنگ ہے گو عمران گو تمام پاکستانیوں کا نعرہ ہے موجودہ حکومت نے عوام کی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ کر دیا وہ کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم ناکام ہے آج دیکھے بنوں گل میں عوام کا جامع غفیر دیکھیں ڈھائی سال میں خارجی پالیسی معاشی پالیسی ناکام قیمتیں ڈبل ہوئیں آٹا بجلی گیس سبزی کی قیمتیں دگنی ہوئی ہیں ہر ایک شہری اس کیلئے فکر میں ہے کہ اپنے بچوں کیلئے روزی کیسے کمائیں اٹھ سال میں معیشت تباہ کی گئی سرکاری ملازمین کو تنخواہیں نہیں دے سکتے، اسلام آباد سے کنٹرول ہو رہی ہے، اہم منصوبوں سے ہمیں محروم رکھا گیا ، ان مسائل کا واحد عمران کو استعفا دینا پڑے گا تاکہ شفاف انتخابات ہوجائے اور اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل ہوجائے، بنوں()جے یو آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اپوزیشن لیڈر صوبائی اسمبلی اکرم خان درانی نے زیاد درانی سپورٹس کمپلیکس میں پی ڈی ایم جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنوں کے غیرت مند عوام نے موجودہ سلیکٹیڈ حکومت اور جعلی وزیر اعظم کو مسترد کردیا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں پی ڈی ایم جلسہ میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ بنوں اور جنوبی اضلاع کے عوام پی ٹی آئی اور اُن کے مغرب نواز حکمرانوں کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں آج ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں حکمرانو ں کو چلتا کردینگے تبدیلی کے نا م پر عوام کو دھوکہ دیا گیا ملک کا ہر طبقہ جعلی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہے اشیاء خورونوش کی قیمتیں آسامان سے باتیں کررہی ہے آئے روز چینی کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی قوت خرید جواب دے گئی ہے صوبائی حکومت نے کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا صرف ایک بی ار ٹی کامنصوبہ پیش کیا جس کی بسیں روانہ کی بنیاد پر جل رہی ہے مولانا اور پی ڈی ایم کی قیادت جلد عوام کو عمران خان سے نجات دلائیں گے اور اُن کی ٹیم کو چلتا کردینگے عمران خان کے لئے موقع ہے کہ وہ 31جنوری تک استعفی دے دے ورنہ ہمارے پاس لیجانے کے اور بھی راستے موجود ہیں انہوں نے کہا کہ بنوں کے غیور عوام نے مولانا فضل الرحمن کا جس انداز سے شاندار استقبال کیا ہے وہ تاریخ کا حصہ رہیگا انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو مزید اقتدار میں رہنے کا جواز کھو چکے ہیں عوام مزید تنگ آگئے ہیں دو سالوں میں سلیکٹڈ نے تمام اداروں کو تباہ وبرباد کرکے ستیاناس کردیا ہے ملک کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے احتجاج کے طور پر سڑکوں پر موجود ہے اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اُن کی ٹیم ملک میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے رہ ہموار کررہی ہے لیکن مولانا فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے کوئی مائی کا لعل اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام نے زیاد درانی سپورٹس کمپلیکس میں پی ڈی ایم جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن جنوبی اضلاع کے عوام کو اس جذبے پر سلام پیش کرتا ہوں عوام کا ایک سمندر ہے جنوری کی اس سردی میں ایسے لوگ کوئی اور جمع کرکے دیکھا دیں انہوں نے کہا کہ مر یم نواز شریف بیمار تھی جسکی وجہ سے وہ یہاں پی ڈی ایم جلسے میں نہ اسکی ان کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ جھوٹے وزیراعظم کو اب کہیں بھاگنے نہیں دیں گے پورا حساب کرکے چھوڑیں گے اپوزیشن قائدین کو نوٹس بھیجنے اور گرفتاریاں کرنے سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا بنوں چینی اور آٹا چوروں کو نہیں چھوڑیں گے انشاء اللہ اس کا حساب لینگے اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے زیاد درانی سپورٹس کمپلیکس میں پی ڈی ایم جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جلسہ عمران خان اور عمران خان کو لانے والوں کیلئے جواب ہے یہ عوام کا فیصلہ ہے کہ عمران خان نا اہل و نا لائق ہے عمران خان اور یہ حکومت نا منظور ہے پاکستان پر 70 سالوں میں 30 ہزار ارب روپے تھا اس حکومت میں 44 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ایسے شرائط پر قرضے لئے کہ معیشت تباہ ہوگئی،صنعتیں برباد ہوگئی مہنگائی سے عوام کا جینا حرام ہوگیا عمران خان نے کہا تھا کہ جب مہنگائی آتی ہے تو حکمران چور ہوتے ہیں وہ ثابت ہوگیا بے روزگاری عروج پر ہے،ایک کروڑ نوکریوں کا دعوی کیا تھا کتنی نوکریاں دی 50 لاکھ گھر دینے کا دعوی کیا تھا کتنے بے روزگار اور کتنے بے گھر ہوئی تجارتی شاہراہوں پر پابندیاں عائد ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی منصوبے نہیں پاکستان روز بروز پیچھے جا رہی ہے اور حکومت صرف نوٹس بھیجنے میں مصروف ہے، پی پی پی مرکزی جنرل سیکرٹری فرحت اللہ بابر نے کہا کہ آج یہ ثابت ہوا ہے کہ اکرم خان درانی یہاں سے عمران کو شکست دیکر جیتے تھے یہ سیلیکٹڈ حکومت ہے ان کے پیچھے قوتیں ہیں ڈھائی سال میں پاکستانی عوام کا حال کیا کر دیا، اگر فضل الرحمن آج بھی کہیں کہ اسلا م آباد جائیں تو عمران بچ نہیں پائیں گے، محمود خان اچکزئی کی باتوں کی تائید کرتا ہوں کہ یہ جدو جہد صرف سیلیکٹڈ حکومت کے خلاف ہی نہیں بلکہ سیلکٹر کے خلاف بھی ہے جو جعلی حکمرانوں کو مسلط کیا گیا ہے، ڈرائیونگ سیٹھ پر اناڑی کو بٹھایا گیا ہے یہ بڑے خوفناک حادثے کا شکار ہوسکتی ہے ہم ریاست کی گاڑی کو بچانا چاہتے ہیںپی ڈ ی ایم بنوں جلسہ میں آمد سے قبل سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم قائدین کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیاکارکنوں نے پی ڈی ایم قائدین کا شاندار استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچاور کیں پی ڈی ایم قائدین کے استقبالیہ راستوں پر جگہ جگہ پر اتش بازی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا