سپریم کورٹ نے کے پی کے ملازمین ریٹارمنٹ عمر بڑھانے کیخلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

جمعرات 7 جنوری 2021 14:14

سپریم کورٹ نے کے پی کے ملازمین ریٹارمنٹ عمر بڑھانے کیخلاف ہائیکورٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2021ء) سپریم کورٹ نے کے پی کے ملازمین ریٹارمنٹ عمر بڑھانے کیخلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ۔ جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔عدالت نے کے پی حکومت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔پشاور ہائیکورٹ نے ملازمین کی ریٹارمنٹ عمر بڑھانے سے متعلق صوبائی حکومت کا قانون کالعدم قرار دیا تھا،سپریم کورٹ نے معاملہ دوبارہ فیصلہ کے لیے پشاور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا۔

عدالت نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ قانون کے مطابق کیس کا فیصلہ کرے۔ وکیل سر کاری ملازمین نے کہاکہ سول سرونٹ ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال کر دی گئی،25 سال کی سروس پر ریٹائرمنٹ کا قانون ختم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

وکیل نے کہاکہ اسمبلی میں کسی کو سنے بغیر اور بنا بحث کیے بل پاس کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ چند سول سرونٹس کے تحفظات پر قانون تو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا،صرف وضاحتوں سے قانون چیلنج نہیں ہوتے،قانون بنانا حکومت کا کام ہے عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں،قانون آئین کے تحت بنتا ہے رولز آف بزنس سے نہیں۔

جسٹس منیب اختر نے کہاکہ اگر کسی کو اسمبلی کی کاروائی پر اعتراض ہے تو اسمبلی میں جاکر شکایت کرے،جب روٹی پک چکی تو یہ پوچھنا بے کار ہے کہ آٹا کہاں سے آیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ جب قانون پر گورنر کے دستخط ہوگئے تو معاملہ ختم ہوگیا،قانون سازی میں کسی کا موقف سننے کا تصور نہیں ہے۔