مساجد امن ، سلامتی ، اعتدال ، محبت اور رواداری کے مرکز ہیں ، مساجد سے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کا درس ملنا چاہیے ،طاہر اشرفی

بحریہ ٹائون میں دارالافتاء اور امن سینٹر کا قیام انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملے گی ، بحریہ ٹائون کی مساجد فرقہ وارانہ تشدد سے پاک ہیں، ہزارہ کے مظلوموں کے ساتھ ہیں ، وزیر اعظم کوئٹہ جانے کیلئے تیار ہیں ، افغان حکومت نے مچھ میں قتل ہونے والے افغان باشندوں کی لاشیں مانگی ہیں،ہم سب ہزارہ برادری کے ساتھ ہیں،یہ پاکستان کے مقتول ہیں ، معاون خصوصی

جمعہ 8 جنوری 2021 17:32

مساجد امن ، سلامتی ، اعتدال ، محبت اور رواداری کے مرکز ہیں ، مساجد سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2021ء) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مساجد امن ، سلامتی ، اعتدال ، محبت اور رواداری کے مرکز ہیں ، مساجد سے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کا درس ملنا چاہیے ، بحریہ ٹائون میں دارالافتاء اور امن سینٹر کا قیام انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملے گی ، بحریہ ٹائون کی مساجد فرقہ وارانہ تشدد سے پاک ہیں، ہزارہ کے مظلوموں کے ساتھ ہیں ، وزیر اعظم کوئٹہ جانے کیلئے تیار ہیں ، افغان حکومت نے مچھ میں قتل ہونے والے افغان باشندوں کی لاشیں مانگی ہیں،ہم سب ہزارہ برادری کے ساتھ ہیں۔

یہ پاکستان کے مقتول ہیں۔

(جاری ہے)

بحریہ ٹائون میں جامعہ مسجد ریاض کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کی بقاء اور سلامتی کی ضامن قرآن و سنت کی تعلیمات ہیں۔ مساجد مسلمانوں کی وحدت اور انسانیت کی ہدایت کے مرکز ہیں۔ رسول اکرم ؐ کی تعلیمات سے واضح ہے کہ حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں کی ادائیگی مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹائون انتظامیہ اور اس کے مالکان ملک ریاض اور ان کے صاحبزادے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ بحریہ ٹائون کا مساجد سسٹم ہر قسم کی فرقہ واریت سے پاک ہے۔ بحریہ ٹائون میں دارالافتاء اور تمام مذاہب و مکاتب فکر سے مکالمہ کیلئے سینٹر بنایا جا رہا ہے۔ بحریہ ٹائون انتظامیہ حج و عمرہ پر جانے والوں کیلئے عربی زبان کے آسان کورسز کا بھی اہتمام کر رہی ہے، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے افتتاح کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں ملک میں فرقہ وارانہ تشدد چاہتی ہیں۔

مچھ میں قتل ہونے والے ہزارہ مظلومین کے ساتھ ہیں،وزیر اعظم کے حکم پر تمام مطالبات تسلیم کیے جا چکے ہیں، وزیر اعظم کوئٹہ جانے کو تیار ہیں ، لواحقین سے استدعا کرتے ہیں کہ لاشوں کی تدفین کی جائے اور افغانستان کی طرف سے مانگی جانے والی لاشوں کو افغان سفارتخانے کے سپرد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی اتحاد سے ہی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار دہشت گرد گروپ ملک کے سلامتی کے اداروں نے گرفتار کیے ہیں جو ملک میں فساد پیدا کرنا چاہتے تھے۔ ہزارہ کے لوگ ہمارے ہیں اور ان کے زخم بھی ہمارے ہیں۔