ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے کوڈز کے استعمال کا خدشہ

شکست خوردہ ڈونلڈ ٹرمپ مکمل طور پر پاگل ہوگیا، امریکی صدر کی جانب سے ایٹمی حملے کے احکامات جاری کرنے ک کا خدشہ، نینسی پلوسی نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کو خدشات سے آگاہ کردیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی ہفتہ 9 جنوری 2021 00:00

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے کوڈز کے استعمال کا خدشہ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 08 جنوری 2021ء) شکست خوردہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بوکھلاہٹ میں ایٹمی ہتھیاروں کے کوڈز کے استعمال کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ایک خط میں انہوں نے لکھا کہ وہ ایک ذہنی طور پر غیر متوازن صدر کو نیوکلیئر کوڈز کے استعمال سے روکنے کیلئے پر عزم ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’معزز ساتھیوں! میں نے آج صبح چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی سے گفتگو کی ہے کہ کس طرح ایک بگڑے ہوئے ذہنی توازن والے صدر کو عسکری مہم جوئی شروع کرنے یا لانچ کوڈز حاصل کرکے ایٹمی حملے کے احکامات دینے سے روکا جائے‘۔ نینسی نے مزید لکھا کہ اس سے زیادہ خطرناک صورتحال نہیں ہوسکتی لہٰذا ہمیں امریکی عوام اور ملک و جمہوریت کو بچانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قبل از وقت دفتر چھوڑنے پر مجبور کریں کیوں کہ انہوں نے گزشتہ دنوں پارلیمنٹ پر حملے کیلئے لوگوں کو اکسایا اور ان کی حمایت کی۔ علاوہ ازیں صدر ٹرمپ کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑنے کے بعد وزیر خارجہ مائیک پومپیو، وزیر خزانہ اسٹیو منچن نے ساتھیوں سے 25ویں آئینی ترمیم کے استعمال پر تبادلہ خیال کرنا شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل امریکا میں الیکشن ہارنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حمایتیوں نے امریکی کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل پر چڑھائی کردی ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد پولیس کی جانب سےکیپیٹل ہل کی عمارت کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی اہلکار مظاہرین کو قابو کرنے میں ناکام ہو نے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری طلب کی گئی۔ جبکہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے سے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیاتھا۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سےمظاہرین کو شام 6 بجے سے پہلے واشنگٹن ڈی سی سے نکل جانے کا حکم دیا گیا تھا۔