Live Updates

’اتنے سال بعد بھی وہاں ہی کھڑے ہیں‘ عدالت نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے اقدامات پر سوالات اٹھادیے

سری لنکا ، ملائیشیا ، بھارت سے قیدیوں کو واپس لایا گیا لیکن یہ نہیں لا رہے ، وزارت خارجہ اس معاملے میں اس قدر پرسکون کیوں ہے؟ رپورٹ میں بہت کچھ لکھ دیتے لیکن اصل میں کچھ نہیں ہوتا ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی پیر 11 جنوری 2021 13:00

’اتنے سال بعد بھی وہاں ہی کھڑے ہیں‘ عدالت نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 جنوری2021ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق حکومتی اقدامات پر کئی سوالات اٹھادیے ، وزارت خارجہ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا کہ کیا پاکستان نے امریکا سے حکومتی سطح پر یہ معاملہ اٹھایا ہے؟ 4 سال بعد یہ کیس لگا اورہم آج بھی وہاں ہی کھڑے ہیں جہاں 4 سال پہلے تھے ، سری لنکا، ملائیشیا، بھارت سے قیدیوں کو واپس لایا گیا لیکن یہ نہیں لا رہے ، وزارت خارجہ اس معاملے میں اس قدر پرسکون کیوں ہے؟ ہر شہری کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے جس سے وہ مبرا نہیں ہوسکتی۔

اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کا بتایا کہ ہمارا قونصلر ماہانہ بنیاد پر عافیہ صدیقی کو دیکھنے جاتا ہے ، جس پر عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹ میں بہت کچھ لکھ دیتے لیکن اصل میں کچھ نہیں ہوتا ، جتنی بھی کوششیں کیں اس سے متعلق دستاویزات سامنے رکھ کر آگاہ کریں ، بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان سے عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں عافیہ صدیقی سے متعلق اب تک کی پیش رفت پر گفتگو ہوئی ، انہوں نے فوزیہ صدیقی سے ملاقات میں کہا کہ حکومت عافیہ صدیقی کی واپسی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے ،نئے امریکی صدر سے امید ہے وہ عافیہ صدیقی کہ رہائی ممکن بنائیں گے، حکومت عافیہ صدیقی کی واپسی کے لیے سنجدی اقدامات کر رہی ہے، عافیہ کے لیے کوششوں سے 5 ہزار پاکستانی قیدی واپس لائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کا حل پی ٹی آئی حکومت ترجیح ہے،فوزیہ صدیقی نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے وزیراعظم اورن بابر اعوان کی کوشش پر اطمینان کا اظہار کیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات