نیب کا خواجہ سعد رفیق کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ

سابق وزیر ریلوے کے خلاف لوکو موٹیو انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے تفتیشی ٹیم کی انکوائری بند کرنے کی سفارش کردی گئی ، چیئرمین نیب انکوائری بند کرنے کی حتمی منظوری دیں گے ، نیب ذرائع

Sajid Ali ساجد علی پیر 11 جنوری 2021 15:37

نیب کا خواجہ سعد رفیق کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 جنوری 2021ء) قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ ن کے رہنماء سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف لوکو موٹیو انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس حوالے سے تفصیلات میں نیب ذرائع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے تفتیشی ٹیم کی انکوائری بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، جس کی رپورٹ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو بھجوا دی گئی ہے ، چیئرمین نیب انکوائری بند کرنے کی حتمی منظوری دیں گے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد سمیت دیگر پر ان کے دور وزارت میں ریلوے کے لیے مہنگے داموں لوکو موٹیو خریدنے کے الزامات تھے۔ دوسری جانب خواجہ سعد رفیق کے خلاف احتساب عدالت نے پیراگون ہائوسنگ سٹی ریفرنس میں مزید دو گواہوں اسلم گجر اور محمد سلیم کو طلب کرلیا ،دوران سماعت خواجہ سعد رفیق کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی بعد ازاں امجد پرویز نے نیب پراسیکیوٹر سے معذرت کی، احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے پیراگون ہائوسنگ سٹی ریفرنس کی سماعت شروع کی تو خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف اور امجد پرویز ایڈووکیٹ نے گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایل ڈی اے اقصی جبیں پر جرح کی۔

(جاری ہے)

نیب کی گواہ اقصیٰ جبیں نے کہا کہ میں 2014 سے ایل ڈی اے میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کررہی ہوں، ایل ڈی اے میں بطور سی ایم بی میں کام کررہی ہوں، خواجہ سعد رفیق کے وکیل کے سوال پر نیب گواہ نے بتایا کہ نیب کے تفتیشی افسر کو پیراگون سوسائٹی کا جو ریکارڈ دیا گیا وہ تصدیق شدہ ہے اور اس میں خواجہ سعد رفیق کا نام نہیں جب کہ نیب کے تفتیشی افسر کا لیٹر ریکارڈ کے ساتھ لف کیا ہے۔

عدالت نے لیٹر کی کاپی خواجہ برادران کے وکلا ء کو فراہم کرنے کا حکم دیا جبکہ وکیل کے استفسار پر گواہ نے بیان دیا کہ نیب لاہور نے 2017ء کو لیٹر ایل ڈی اے کو لکھا جس میں غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹی کا ریکارڈ مانگا تھا۔ نیب حکام کو باقاعدہ ریکارڈ فراہم کیا گیا مگر نیب کے تفتیشی کو نہیں دیا گیا۔گواہ نے بیان دیا کہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹی میں پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کا نام نہیں تھا۔

دوران سماعت خواجہ سعد رفیق کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی بعد ازاں امجد پرویز نے نیب پراسیکیوٹر سے معذرت کی، خواجہ سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف نے گواہ اقصی جبیں پر جرح کی جس پر گواہ نے بتایا کہ نیب یا عدالت کو جو ریکارڈ دیا اور میرے پاس موجود پیراگون سوسائٹی کے ریکارڈ میں خواجہ سلمان رفیق کا نام نہیں ۔