یو اے ای میں کورونا ویکسین سے متعلق منفی پراپیگنڈا، حکام نے سخت ردِ عمل دے دیا

اماراتی وزارت صحت کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ویکسین کے کوئی خطرناک اثرات نہیں ہیں، سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں اور پوسٹ لگانے والوں کو سزائیں ہوں گی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 12 جنوری 2021 16:58

یو اے ای میں کورونا ویکسین سے متعلق منفی پراپیگنڈا، حکام نے سخت ردِ ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12جنوری 2021ء ) یو اے ای میں کورونا ویکسین لگانے کے عمل میں تیزی آ گئی ہے ، گزشتہ روز ریکارڈ 82 ہزار افراد کو کورونا کی ویکسین لگائی گئی، کیونکہ امارات میں کورونا کیسز دوبارہ تیزی سے بڑھنے لگے ہیں، اسی اندیشے کو بھانپتے ہوئے حکام نے ویکسی نیشن کا عمل تیز تر کر دیا ہے۔ تاہم دوسری جانب سوشل میڈیا پرکورونا سے بچاؤ کی ان ویکسینز کے حوالے سے شرمناک پراپیگنڈہ شروع ہو گیا ہے ۔

ایسی درجنوں پوسٹس اور خبریں سامنے آئی ہیں جن میں یہ جھوٹے دعوے کیے گئے کہ کورونا کی ویکسین لگوانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے خطرناک سائیڈ ایفیکٹس ہیں۔ بہت سے انجان لوگ بھی اس گمراہ کُن پراپیگنڈے سے متاثر ہو رہے ہیں، جس سے لگتا ہے کہ یہ لو گ ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کریں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اماراتی وزارت صحت نے افواہوں کا طوفان اٹھنے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے وضاحت جاری کر دی ہے کہ امارات میں 12 لاکھ کے لگ بھگ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

ویکسین لگوانے والوں نے بھی میڈیا پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے اسے خوشگوار تجربہ قرار دیا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق ویکسین لگوانے سے لوگوں کی طبیعت میں کوئی خرابی نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی شدید بیماری یا کوئی دوسرا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اس ویکسین کے انتہائی معمولی سائیڈ ایفیکٹس ہیں جو صحت کے لیے ہرگز خطرہ نہیں ہیں۔ وزارت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات میں مقیم افراد کسی جھوٹی خبر پر اعتبار نہ کریں اور نہ ہی انہیں شیئر کریں۔

کسی بھی خبر کے لیے صرف سرکاری ذرائع سے معتبر معلومات حاصل کریں ۔ جو لوگ ویکسین کے بارے میں گمراہ کن پراپیگنڈہ کر رہے ہیں، اور منفی خبریں اور پوسٹس کر رہے ہیں، انہیں عنقریب قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ کیونکہ سائبر کرائمز قانون کے تحت جھوٹی خبریں اور افواہیں پھیلانے پر 50 ہزار درہم اور قید کی سزا بھُگتنی پڑتی ہے۔