تحریک انصاف کے بانی رہنما کی جانب سے اپنی حکومت کے فیصلے کی مخالفت

حامد خان نے سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کروانے کی مخالفت کر دی

بدھ 13 جنوری 2021 00:27

تحریک انصاف کے بانی رہنما کی جانب سے اپنی حکومت کے فیصلے کی مخالفت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری2021ء) پی ٹی آئی رہنما حامد خان نے سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کروانے کی مخالفت کردی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ آئین کی شقوں کے تحت اوپن بیلٹنگ نہیں ہو سکتی،ملک کی کوئی بھی عدالت اوپن بیلٹنگ کا حکم نہیں دی سکتی، آئین کی شقیں خفیہ رائے شماری پر بہت واضح ہیں، سینیٹ کے انتخابات تناسب کے ساتھ ہوتے ہیں ،یہ ممکن نہیں کہ خفیہ رائے شماری کے بغیر کروائے جا سکیں۔

دوسری جانب سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کے معاملے پر پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کر دیا جس کے مطابق دونوں صوبوں نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے کی حمایت کردی ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں پنجاب حکومت نے موقف اپنایا کہ آئین بنانے والے پاکستان کی موجودہ صورتحال کی پیش گوئی نہیں کر سکے،سینیٹ انتخابات میں ووٹ کی خرید و فروخت ایک بڑا مسئلہ ہے، موجودہ ملکی سیاسی صورتحال میں سینیٹ انتخابات کا صاف اور شفاف انداز میں ہونا نا گزیر ہے۔

پنجاب حکومت نے جواب میں کہا کہ سینیٹ انتخابات محض آئین پاکستان نہیں بلکہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت بھی ہوتے ہیں،سینیٹ انتخابات صرف آئین کے آرٹیکل 226 کی دفعات کے تحت ممکن نہیں، آرٹیکل 226 کو ضمنی دفعات کے ساتھ ملا کر پڑھنا ہوگا۔ پنجاب حکومت نے بتایا کی اس معاملے میں الیکشن ایکٹ 2017 کی ضمنی دفعات کو آرٹیکل 226 کے ساتھ ملا کر پڑھنا ہوگا۔

خیبرپختونخواہ حکومت نے بھی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت کردی۔صوبائی حکومت نے صدارتی ریفرنس کیس میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا کہ عدالت قرار دے کہ پارلیمان اور حکومت الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کر سکتی ہے،اوپن بیلٹ سے سینیٹ انتخابات کیلئے قانون میں ترمیم لازمی ہوگی،شفاف انتخابات ہی جمہوریت کی بنیاد ہیں،اپنی جماعت کیخلاف ووٹ دینا بے وفائی ہے،خفیہ ووٹنگ کا استعمال ماضی میں انتخابات کی روح کیخلاف ہوا،ماضی میں بھی سینیٹ انتخابات پر کرپشن کے الزامات لگتے رہے۔