جرمنی میں ڈارک نیٹ چلانے والے گروہ کے خلاف بڑی کارروائی

DW ڈی ڈبلیو بدھ 13 جنوری 2021 15:40

جرمنی میں ڈارک نیٹ چلانے والے گروہ کے خلاف بڑی کارروائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 جنوری 2021ء) جرمن حکام کے مطابق 'ڈارک مارکیٹ‘ کا شمار ڈارک نیٹ میں موجود سب سے بڑی غیرقانونی آن لائن مارکیٹ میں ہوتا ہے۔ حکام نے اس دھندے میں ملوث ایک چونتیس سالہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ آسٹریلوی شہری ہے اور اسے جرمنی میں ڈنمارک کی سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

بین الاقوامی سائبر کرائم

جرمنی میں حکام نے پیر کو 'ڈارک مارکیٹ‘ کی خفیہ ویب سائٹ بند کردی۔ ساتھ ہی تفتیش کاروں نے مالڈووا اور یوکرائن میں اس سائٹ کے بیس سے زائد کمپیوٹر سرورز کا سراغ لگا کر انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کمپیوٹر سرورز سے ملنے والی معلومات سے اس نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

حکام کا کہنا ہے کہ اس بین الاقوامی تفتیش میں کئی ماہ لگے۔ اس آپریشن میں امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی، امریکا میں انسداد منشیات اور ٹیکس کے اہلکاروں کے علاوہ آسٹریلیا، برطانیہ، ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ، یوکرائن اور مالڈووا کی پولیس نے ایک دوسرے سے تعاون کیا۔ یورپی پولیس ایجنسی یوروپول نے اس سائبر آپریشن کا سراغ لگانے میں اہم کردار ادا کیا۔

دھندے کا انکشاف

حکام کے مطابق اس ویب سائٹ پر دنیا بھر سے کوئی پانچ لاکھ لوگ غیرقانونی کاروبار میں ملوث تھے اور وہ خرید و فروخت کے لیے بِٹ کوائن جیسی کرپٹوکرنسیاں (ڈجیٹل کرنسی) استعمال کر رہے تھے۔ اس تجارت کا تخمینہ ایک سو ستر ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔

جرمن حکام کے مطابق 'ڈارک مارکیٹ‘ کا انکشاف جنوب مغربی جرمنی میں نیٹو کے ایک سابق بنکر میں قائم مشکوک ویب سروس 'سائبربنکر‘ کی تفتیش کے دوران ہوا۔

اطلاعات کے مطابق اس غیرقانونی کام میں ہالینڈ اور جرمنی کے تین تین شہری اور بلغاریہ کا ایک باشندہ بھی شامل تھا۔

ڈارک نیٹ میں موجود ویب سائٹس تک صرف ان مخصوص لوگوں کو رسائی حاصل ہوتی ہے جن کے پاس ان کا سافٹ ویئر یا خفیہ پاس ورڈ ہو جس سے ان کی شناخت گمنام رہتی ہے۔

ش ج، ج ا(اے ایف پی، ڈی پی اے)