یوٹیوب نے بھی ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل

DW ڈی ڈبلیو بدھ 13 جنوری 2021 18:00

یوٹیوب نے بھی ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 جنوری 2021ء) یو ٹیوب کی جانب سے ڈونلد ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل کرنے کی بنیادی وجہ یہ خیال کی جا رہی ہے کہ کہیں وہ اس پلیٹ فورم کو لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے استعمال نہ کریں۔

یوٹیوب بڑے امریکی ڈیجیٹل ادارے گوگل کی ایک ذیلی کمپنی ہے۔ یہ ویڈیو شیئرنگ کا ایک ایسا مقبول پلیٹ فارم خیال کیا جاتا ہے، جو ہزاروں لاکھوں افراد کی سیاسی، سماجی، مذہبی اور تعلیمی افادیت و ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

امریکی فوجی قیادت کی طرف سے کیپیٹل ہِل پر ہنگامہ آرائی کی مذمت

یوٹیوب کا فیصلہ

ویڈیو شیئرنگ کی اس مقبول کمپنی کا کہنا ہے کہ امریکا کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پرتشدد ہونے کا امکان ہے اور اس مناسبت سے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں یا ان کے حوالے سے اپ لوڈ کیے جانے والے نئے مواد کو ہٹا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس مواد کو ہٹانے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی گئی کہ یہ یوٹیوب کی پالیسی سے ہم آہنگ نہیں تھے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہے کہ سفید فام انتہا پسند امریکی طرح طرح کے سازشی خیالات یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کی کوشش میں ہیں۔

ٹرمپ کا یوٹیوب چینل بھی معطل

اس کے علاوہ یوٹیوب پر ٹرمپ کے چینل کو بھی کم از کم سات ایام کے لیے عبوری طور پر نیا مواد اپ لوڈ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ گوگل ادارے کی ذیلی کمپنی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ملکی سلامتی کے تناظر میں ٹرمپ کے چینل پر صارفین کی جانب سے دیے گئے غیر ضروری اور متنازعہ کمنٹس بھی غیر معینہ مدت کے لیے اپ لوڈ نہیں کیے جا سکیں گے۔

ٹوئٹر نے صدر ٹرمپ کے ذاتی اکاؤنٹ پر مستقل پابندی لگا دی

سوشل میڈیا کے دروازے بند

گزشتہ ہفتے فیس بک اور انسٹا گرم نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس معطل کر دیے تھے۔ اسی طرح سنیپ چیٹ اور ایمیزون کے ملکیتی ٹوچ (Twitch) نے بھی ان کے اکاؤنٹس معطل کر دیے تھے۔ گویا کہ سماجی رابطے کی قریب سبھی ویب سائٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے دروازے بند کر دیے ہیں۔

ٹویٹر جو کہ چار سالہ دورِ صدارت میں صدر ٹرمپ کا پسندیدہ پیغام رسانی کا ذریعہ تھا، نے تو ان کے پروفائل کو ہی سرے سے ہٹا دیا ہے۔ اسی ٹویٹر کے ذریعے سبکدوش ہونے والے صدر اپنے فیصلے عام کرتے تھے اور مختلف بین الاقوامی موضوعات اور داخلی معاملات کے حوالے سے اپنے تبصرے اور خیالات کا اظہار کرتے تھے۔

جرمنی نے ٹوئٹر کی ٹرمپ پر پابندی کو ’مسئلہ‘ قرار دے دیا

امریکی شہر سان فرانسسکو میں قائم ادارے ٹویٹر نے ایسے ستر ہزاراکاؤنٹس بھی ختم کر دیے ہیں جن کا تعلق انتہا پسند سفید فام خیالات کے حامل افراد سے تھا، جو کیو اینن (QAnon) سازشی نظریے سے بھی وابستہ تھے۔

ع ح، ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)