حکومت نے اپوزیشن کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دے دی

اپوزیشن نے بغیر ثبوت انتخابات پر الزامات لگائے، حکومت نے اپوزیشن کے راستے میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا، اگر قانون ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔ وفاقی وزراء شیخ رشید، پرویز خٹک، فروغ نسیم ، فواد چودھری اور شبلی فرازکی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 14 جنوری 2021 16:21

حکومت نے اپوزیشن کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دے دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14جنوری 2021ء) وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے کی اجازت دے دی، وفاقی وزراء نے کہا کہ بغیر ثبوت انتخابات پر الزامات لگائے، حکومتی پارلیمانی کمیٹی نے فیصلہ کیا اپوزیشن کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، اگر قانون ہاتھ میں لیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔وفاقی وزراء شیخ رشید، پرویز خٹک، فروغ نسیم ، فواد چودھری اور شبلی فراز پریس کانفرنس کررہے تھے، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمرا ن خان ریاست مدینہ کے حوالے سے ان کا اعلان ہے، اس کے عمل کیلئے چاہتے ہیں دینی قوتوں کا احترام ہو، دینی مدرسوں کو پاکستان کا مینار سمجھتے ہیں، اسلام آباد میں 560 مدارس میں 92 رجسٹرڈ ہیں، ہمیں نئے مدرسے رجسٹرڈ کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے، 19تاریخ کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنا چاہتے ہیں، جبکہ اسی اسمبلی میں حصہ لینے جارہے ہیں، انتخابی اصلاحات بھی نہیں کررہے، کمیٹی کا مشترکہ فیصلہ یہی ہے، کہ کسی بھی جگہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے، ان کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، قانون اور دائرے میں رہتے ہوئے اپنا احتجاج کریں۔

(جاری ہے)

فضل الرحمان اسلام آباد کی طرف نہ دیکھیں، یہ ان کے نصیب میں نہیں ہے، اللہ نے چاہا تو عمران خان پانچ سال پورے کریں گے، مذہبی نعرے نہ لگائے جائیں تو اشتعال پھیلائیں۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کی مشاورت سے بنا ہوا ہے، آپ ہر ادارے کے خلاف ہیں، فوج ، سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے خلاف تقاریر کرتے ہیں، کوئی ادارہ تو سلامت رہنے دیں جس پر آپ لوگوں نے تنقید نہیں کی، پرویز خٹک نے الیکشن پر الزامات کے بعد کمیٹی بنی، دو کمیٹی اجلاسوں میں آئے بعد میں نہیں آئے، انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت نہیں دیا، یہ ملک میں افراتفریح پھیلانا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، لیکن سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ ہر جگہ دھرنا اور احتجاج نہیں ہوسکتا، احتجاج کریں اگر آئین اور قانون سے ہٹ کر کوئی کام کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔