سعودی عرب میں جنسی حملوں اور ہراسگی کے مجرموں کے حوالے سے نیا قانون آ گیا

انسداد ہراسگی کے مجرمان کی اب مملکت بھر میں تشہیر کی جائے گی، تشہیر کے تمام اخراجات بھی انہی سے وصول کیے جائیں گے، کہیں نوکری بھی نہیں حاصل کر سکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 جنوری 2021 13:09

سعودی عرب میں جنسی حملوں اور ہراسگی کے مجرموں کے حوالے سے نیا قانون ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 جنوری2021ء) سعودی عرب میں گزشتہ کچھ عرصے سے جنسی حملوں اور ہراسگی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ آئے روز خواتین کے ساتھ شرمناک حرکات کی کئی خبریں اور تصاویر بھی سامنے آتی رہتی ہیں۔ ان معاملات پر بڑھتی ہوئی تشویش کے بعد سعودی حکومت نے اہم فیصلہ لے لیا ہے۔ اس سلسلے میں سعودی حکومت کی جانب سے انسدادِ ہراسگی کے قانون میں نئی ترمیم کر دی گئی ہے۔

جس کے بعد جنسی حملوں میں ملوث مجرموں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے گی اور ان کو سعودی عوام میں شرمسار کرنے کے لیے ان کی تشہیر بھی ہو گی اور متاثرین کو تحفظ کا احساس ہو گا۔ سعودی عرب کے ممتاز قانون دانوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہراسگی کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک لمحہ فکریہ ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے وقت میں انسدادِ ہراسگی کے قانون میں ترمیم سے متاثرین کا بہت بڑا فائدہ ہو گا۔

انسداد ہراسگی کے قانون 2018 میں کابینہ نے جو ترمیم کر دی ہے اس کے بعد عدالت سے جنسی ہراسگی کے معاملات میں سزا پانے والوں کی مملکت بھر میں تشہیر کروائی جائے گی تاکہ لوگوں کو ان کے بارے میں واقفیت ہو سکے اور مجرموں کو اپنے کیے پر بھی صحیح معنوں میں شرمندگی کا احساس ہو سکے۔ مجرموں کی تشہیر کے تمام اخراجات بھی انہی سے وصول کیے جائیں گے۔

جب بہت سے خراب کردار کے لوگوں کو اپنی تشہیر کا خوف ہو گا تو وہ خواتین یا بچوں کے ساتھ جنسی ہراسگی کی نازیبا حرکات سے دُور رہنے میں ہی عافیت جانیں گے۔ تاہم صرف سنگین نوعیت کے جنسی حملوں اور ہراسگی کے معاملات میں سزا پانے والوں کی ہی تشہیر کی جائے گی۔ جنسی ہراسگی کے مقدمات میں سزا پانے والوں کو اہم نوعیت کی ملازمت کرنے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔