درآمدی محاصل کم کرنے سے معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں،میاں زاہد حسین

توانائی قیمتوں میں بار بار کے اضافہ سے ساری محنت اکارت جائے گی،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 15 جنوری 2021 16:51

درآمدی محاصل کم کرنے سے معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں،میاں زاہد حسین
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2021ء) ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ 152 اشیاء کی درآمد پر محاصل کم کرنے اور دیگر اقدامات سے معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں مگر بجٹ خسارے کو سات فیصد کے ہدف تک رکھنے کے لئے مذید اقدامات کرنا ہو نگے۔

اگر مذید اقدامات نہیں کیے گئے تو بجٹ خسارہ سات فیصد کے ہدف کو عبور کر کے آٹھ فیصد تک پہنچ جائے گا۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سال رواں میںمعاشی سرگرمیاں گزشتہ سال سے بہتر ہیں مگر ان میں اضافہ کے لئے محاصل میں مذید کمی اور مراعات میں اضافہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

توانائی کی قیمتوں میں بار بار کے اضافہ کا سلسلہ روکا جائے جبکہ بجلی اور گیس کی فراہمی میں تسلسل کو یقینی بنا یا جائے ورنہ ساری محنت اکارت جائے گی۔

مودی انوسٹر سروس نے 2021 میں پاکستان کی شرح نمو 1.5 فیصد تک رہنے کا اندازہ لگایا ہے عالمی بینک نے شرح نمو نصف فیصد تک رہنے، مرکزی بینک نے ڈیڑھ سے ڈھائی فیصد تک رہنے جبکہ حکومت نے 2.1 فیصد تک رہنے کی امید ظاہر کی ہے۔تمام اداروں کے اندازوں میں فرق ہے مگر سب کے سب مایوس کن صورتحال کا پتہ دے رہے ہیں کیونکہ اگر 2.1 فیصد ترقی کا حکومتی ہدف حاصل بھی کر لیا جائے تو یہ ضرورت سے بہت کم ہے جس سے عوام اور حکومت دونوںکے مسائل حل ہونگے نہ وائرس کے منفی اثرات سے چھٹکارہ ملے گا۔

انھوں نے کہا کہ بینکوں کی جانب سے نجی شعبہ کو قرضے دینے میں بھی سرگرمی سے زیادہ احتیاط کا پہلو غالب ہے جس کی وجہ سے اسکی شرح بھی کم رہے گی جبکہ حالات کی وجہ سے ڈیفالٹ کے خدشات بھی اپنی جگہ موجود ہیں۔ ری شیڈول ہونے والے قرضوں کی ادائیگی کا وقت بھی قریب آ رہا ہے جس سے نئے مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔ حکومت کو چائیے کہ پالیسیوں کو مذید بہتر بنائے اور اہم شعبوں میں اصلاحات پر فوری عمل درآمد کرئے تاکہ معیشت کو وقتی اقدامات سے بہتر بنانے کے بجائے طویل المعیاد بنیادوں پر ترقی دی جا سکے۔