برطانوی حکومت نے نواز شریف کو واپس بھیجنے کا عندیہ دے دیا

اگر پاکستان کی جانب سے درخواست کی جائے تو قائد ن لیگ کو پاکستان بھیجنے کی کاروائی کر سکتے ہیں: پاکستانی شہری کے خط پر برطانوی دفتر خارجہ کا جواب

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 جنوری 2021 22:17

برطانوی حکومت نے نواز شریف کو واپس بھیجنے کا عندیہ دے دیا
لندن (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 جنوری 2021ء) برطانوی حکومت نے نواز شریف کو واپس بھیجنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کے حوالے سے ایک بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی برطانیہ سے بے دخلی کیلئے ایک پاکستانی شہری کی جانب سے برطانوی دفتر خارجہ کو خط لکھا گیا۔

خط میں شہری نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ نواز شریف ایک سزا یافتہ مجرم ہیں، لہذا انہیں برطانیہ سے بے دخل کر کے پاکستان واپس بھیجا جائے۔ شہری کی درخواست پر برطانوی دفتر خارجہ نے جواب جاری کیا ہے۔ اپنے جواب میں برطانوی دفتر خارجہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے درخواست کی جائے تو قائد ن لیگ کو پاکستان بھیجنے کی کاروائی کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی شہری کی درخواست پر تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں، تاہم پھر بھی اگر حکومت پاکستان کی جانب باقاعدہ درخواست کی جائے، تو اس صورت میں نواز شریف کو واپس بھجوانے کی کاروائی کی جا سکتی ہے۔ مجرمان کی حوالگی کا معاہدہ نہ ہونے کے باوجود ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان مجرمان کی حوالگی کا عمل ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں دوران قید طبیعت بگڑ جانے پر نواز شریف کو پہلے ضمانت پر رہا کیا گیا، جبکہ بعد ازاں عدالت کی جانب سے قائد ن لیگ کو علاج کے غرض سے بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ تاہم نواز شریف کو بیرون ملک گئے ایک سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا، لیکن تاحال ان کی جانب سے اپنا علاج شروع نہیں کروایا گیا۔

اس صورتحال میں عدالت کی جانب سے نواز شریف کو پاکستان واپس آنے کا حکم دیا گیا، تاہم ان کی جانب سے عدالتی حکم کو قبول نہیں کیا گیا۔ عدالت کے الٹی میٹم کے باوجود ملک واپس نہ آنے پر عدالت نواز شریف کو اشتہاری قرار دے چکی۔ جبکہ اس تمام صورتحال میں حکومت کا موقف ہے کہ قائد ن لیگ کو پاکستان واپس لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔