لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا گیا

جسٹس قاسم خان پر اختیارات کے ناجائز استعمال، مس کنڈکٹ اور غیر قانونی تقرریوں کا الزام، ریفرنس کی کاپی صدر مملکت کو بھی ارسال کردی گئی

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 15 جنوری 2021 23:00

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس  کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جنوری2021ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈووکیٹ محمد آفاق کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان پر اختیارات کے ناجائز استعمال، مس کنڈکٹ اور غیر قانونی تقرریوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ محمد آفاق کی طرف سے دائر کیے گئے ریفرنس کی کاپی صدر مملکت کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

ریفرنس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے خلاف چار الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ریفرنس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے پانچ افراد کو اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعینات کرایا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل کے ذریعے پانچ وکلا کو پنجاب میں لاء افسران تعینات کروایا گیا، شان گل کو خدمات کے بدلے بطور جج لاہور ہائیکورٹ لگانے کی سفارش بھی کی گئی۔

ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ چیف جسٹس قاسم خان نے عہدے کا غلط استعمال کر کے ایڈووکیٹ عظمت علی خانزادہ کو ڈپٹی اٹارنی جنرل تعینات کروایا۔ان پر مزید الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ذاتی مفادات کے بدلے خدمات فراہم کرنے والے مختلف افراد کو نوازا گیا اور کل 16 افراد کے نام بطور جج لاہور ہائیکورٹ بھجوائے گئے۔ فاضل چیف جسٹس نے میرٹ، بدنیتی اور اقربا پروری کے تحت وکلا تنظیموں کے منظور نظر افراد کی بطور جج ہائیکورٹ تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کو سفارش بھی کی۔

ایڈووکیٹ محمد آفاق کی جانب سے دائر ریفرنس میں سپریم جوڈیشل کونسل سے درخواست کی گئی ہے کہ مس کنڈکٹ کا مرتکب ہونے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے خلاف عائد تمام الزامات کی تحقیقات کرائی جائے اور سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس قاسم خان کیخلاف الزامات ثابت ہونے پر سخت کارروائی کرتے ہوئے عہدے سے برطرف کرے۔