چین کو شکست دینے کی خاطر امریکہ نے انڈیا کو استعمال کیا،معاشی اور دفاعی حوالے سے مدد فراہم کی

ٹارگٹ2042 میں شمالی کوریااور چین کو نمٹانے کی حکمت عملی کے خفیہ راز سے پردہ اٹھ گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 16 جنوری 2021 06:16

چین کو شکست دینے کی خاطر امریکہ نے انڈیا کو استعمال کیا،معاشی اور دفاعی ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جنوری2021ء) امریکہ ڈوبتی کشتی ہے جلد یا بدیر اس نے قصہ ماضی ہو جانا ہے۔اس وقت ایران،شمالی کوریااور چین کے علاوہ روس جیسی نیوکلیئر طاقتیں اسے چاروں شانے چت کرنے کے لیے تیار کھڑی ہیں۔نیوورلڈ آرڈر تیار ہونے جا رہے ہیں اور عالمی جغرافیہ بھی انگڑائی لینے لگا ہے،اتحادی تبدیل ہوتے جا رہے ہیں اور معیشت بھی کروٹ لے رہی ہے۔

چین کو دنیا کی سپر پاور تسلیم کرنے کے لیے دنیاکے کئی ممالک آگے بڑھ رہے ہیں لہٰذا امریکہ کو نظر آ رہا ہے کہ اس نے اگر اپنا وجود برقرار رکھنا ہے تو چین کو سپرپاور بننے سے روکنا ہے گا۔لہٰذا کبھی وہ تائیوان تو کبھی ہیومن رائٹس کا ایشو بنا کر چین پر تجارتی پابندیاں عائد کرتا جا رہا ہے۔ امریکہ میں اتنی ہمت تو ہے نہیں کہ وہ چین کے ساتھ براہ راست جنگ کا محاذ کھڑا کر لے لہٰذا اب اس نے کسی اور کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلانے کا فیصلہ کیا ہے مگر افسوس کی بات ہے یہ کندھا خود اپنا وجود سہار نہیں سکتا تو امریکی توپ کا وزن کیسے اٹھائے گا۔

(جاری ہے)

پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ امریکہ نے 2018کی انڈو پیسیفک اسٹریٹیجی کو واضح کیا ہے حالانکہ اس پالیسی کو عوام کے سامنے لانے کے لیے امریکہ نے وعدے کے مطابق2042کا اعلان کررکھا تھااور ایسا کم ہی ہوا ہے کہ وقت سے پہلے انہوں نے کسی راز کو افشاں کر دیا ہو مگر چین کے معاملے میں انڈیا کے کردار میں امریکہ کہاں کھڑا ہے یہ اس نے واضح کر دیا ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں امریکہ نے انڈیا کی پالیسی ترتیب دینے کی کوشش کی ہے کہ چین کے ساتھ کیسے ٹکر لینی ہے۔

اس پالیسی کے تحت چین کے سینٹرل ایشیا میں بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو کیسے کم کرنا ہے اور چین کو شکست دینے کے لیے کب کہاں کیا کرنا ہے یہ سب واضح کیا گیا۔چین کی ملٹری پاور کا مقابلہ کرنے اور شمالی کوریا کے ساتھ محاذ کھڑا کرنے کے لیے بھی امریکہ نے انڈیا کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی اپنائی۔انڈیا کو اپنا بازو بنانے کی پالیسی 2017میں واضح ہو گئی تھی جس کی منظوری صدر ٹرمپ نے2018میں دے دی تھی۔

انڈیا کے ساتھ پالیسی کے حوالے سے سامنے آنے والے ڈاکومنٹس میں یہ واضح ہو چکا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کو کس طرح اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔خاص طور پر انڈو پیسفیک میں امریکہ نے چین اور شمالی کوریا کو شکست دینے کی خاطر انڈیا کا کردار کیسے استعمال کیا اس کے اوپر سے بھی پردہ اٹھ گیا۔مقامی امن اور خوشحالی کے نام پر امریکہ نے انڈیا کی معیشت کو مضبوط کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا تاکہ خطے میں چین کا اثرورسوخ کم ہو جائے۔

اس حوالے سے امریکہ کی کوشش یہی تھی کہ چین اس خطے میں معاشی حوالے سے کبھی بھی آگے نہ بڑھ سکے۔امریکہ نے نہ صرف معاشی طور پر چین کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی بلکہ دفاعی حوالے سے بھی اسے کمزور بنانے کے لیے انڈیا کو استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا۔امریکہ کے منصوبے میں یہ بھی شامل تھا کہ چین کی فضائی اور سمندری حدود میں کمی لائی جائے جس کے لیے روس، جاپان، تائیوان، فلپائن اور ملائیشیا کی بندرگاہوں کو مضبوط کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا۔

پانیوں کے سفر میں چین کی حدود کو پیچھے لے جانے اور خطے میں اثرورسوخ کم کرنے کی حکمت عملی بھی شامل کی گئی تھی۔مگر امریکہ کی کوئی بھی حکمت عملی کامیاب نہیں ہو سکی کیونکہ چین نے سمندری راستے کے بجائے پاکستان کے سی پیک کو اہمیت دی اور اس طرف سے اس نے روس تک کے سفر کو آسان بنا لیا اور باقی رہا دفاعی حوالے سے چین کو ٹکر دینا تو وہ لداخ کے مقام پر انڈیا اپنا حشر دیکھ چکا ہوا ہے لہٰذ اجب امریکہ نے خود کی ناکامی دیکھی تو اس نے وہ ڈاکومنٹ سامنے کر دیے جو ابھی راز رہنے تھے اور2042میں دنیا کے سامنے لائے جانے تھے کہ چین کو شکست دینے کے لیے امریکہ نے انڈیا کو کیسے بَلی کابکرا بنایا۔