بیکری کے مالک نے فرانسیسی حکومت کو فیصلہ بدلنے پر مجبور کردیا

فرانس کے شہر بیسانون سے تعلق رکھنے والے بیکری کے مالک اسٹیفن راوکلے نے حکومتی فیصلے کے خلاف دس دن کی بھوک ہڑتال کی اور اپنی لڑائی جیت لی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 16 جنوری 2021 11:07

بیکری کے مالک نے  فرانسیسی حکومت کو فیصلہ بدلنے پر مجبور کردیا
بیسانون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جنوری2021ء،،نمائندہ خصوصی،صاحبزادہ عتیق) فرانس کے شہر بیسانون سے تعلق رکھنے والے بیکری کے مالک اسٹیفن  راوکلے نے حکومتی فیصلے کے خلاف دس دن کی بھوک ہڑتال کی اور اپنی لڑائی جیت لی۔ فرانس و یورپ بھر کے میڈیا و سوشل میڈیا پر بیکری کے مالک کی طرف سے ایک غیر ملکی کے لئے انسانیت کے اس جذبے کی دھوم۔ 

تفصیلات کے مطابق مقامی بیکری کے مالک اسٹیفن کے پاس کورس ( کام ) کرنے والے گیانا سے تعلق رکھنے والے  نوعمر طالب علم  کو اٹھارہ سال کا ہونے اور فرانسیسی شناختی دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے حکومت نے ایک ماہ میں ملک چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔

جس پر بیکری کے مالک نے اس فیصلے کے خلاف بھوک ہڑتال کردی اور دس تازہ بھوک ہڑتال کے دوران طبعیت بگڑنے پر اسے ہسپتال بھی لے جایا گیا۔

(جاری ہے)



لیکن اسٹیفن نے نوجوان کو فرانس کے پیپر ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا۔  دسیوں ہزار لوگوں نے بیکری مالک کے اس فیصلے کی حمایت کی۔ شہر کے  مئر نے بیکری مالک کے مطالبے کے حق میں حکومت کو خط لکھا ، آخر کار گزشتہ روز نوجوان کو فرانس کے پیپر دے دئے گئے۔ نوجوان آئیندہ منگل سے کام پر واپس آجائے گا۔ نوجوان اپنے حق میں فیصلے کا سن کر باقاعدہ رودیا۔ اس نے اپنے بیکری مالک ، اپنے اسکول کے اساتذہ ، تمام لوگوں اور ریاست فرانس کا شکریہ ادا کیا۔