میٹرو بس منصوبے میں تُرک کمپنی کو نوازنے کا انکشاف

کمپنی کے ساتھ معاہدے میں توسیع کس کے کہنے پر کی گئی اور اس سے پنجاب حکومت کو کتنا مالی نقصان پہنچایا گیا ؟ تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 16 جنوری 2021 14:17

میٹرو بس منصوبے میں تُرک کمپنی کو نوازنے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 جنوری 2021ء) : میٹرو بس منصوبے میں تُرک کمپنی کو نوازے جانے کے انکشاف کے بعد اس معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے صفائی کے ٹھیکے کے بعد میٹرو بس سروس لاہور کے منصوبے میں ترک کمپنی البیراک کو نوازنے کی بھی تحقیقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

غیر ملکی کمپنی کا 8 سالہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد بھی پرانی بسوں پر 304 روپے فی کلو میٹر کے حساب سے معاہدہ میں توسیع کس کے کہنے پر کی گئی اور اس سے پنجاب حکومت کو کتنا مالی نقصان پہنچایا گیا، کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹرو بس لاہورکا 8 سالہ معاہدہ جو 360 روپے فی کلو میٹر تھا کے حساب سے حکومتی خزانے سے غیر ملکی کمپنی کو اربوں روپے ادا کیے جا چکے ہیں لیکن معاہدہ ختم ہونے کے بعد بھی اسی کمپنی کو ستمبر2020ء سے مارچ 2021ء تک معاہدہ میں توسیع کرکے 304 روپے فی کلو میٹر کے حساب سے معاوضہ ادا کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ لاہور میں نئی میٹرو بسوں کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی ویڈا VEDA کو نئی اور جدید بسیں لانے کے لیے اس کے ساتھ 304 روپے فی کلو میٹر کا معاہدہ کیا گیا ہے ، پہلے سے میٹرو بسیں چلانے والی کمپنی البیراک کی پرانی بسوں کی حالت 8 سال میں بے حد خراب ہو چکی ہے ، یہ بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ جب پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو علم تھا کہ کمپنی کا 8 سالہ معاہدہ ختم ہونے والا ہے تو اس سے قبل نئی کمپنی کے ساتھ کیوں معاہدہ نہیں کیا گیا۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے جنرل مینجر آپریشن محمد عذیر نے قومی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کمپنی کے ساتھ 303.90 روپے میں معاہدہ نہ کرتے ہوئے کمپنی میٹرو بسیں بند کر دیتی، عوام کی سہولت کے پیش نظر نئی بسوں کے معاہدے کے مطابق ہی پرانی بسوں پر بھی 303.90 روپے میں معاہدہ کرنا پڑا ۔