الیکشن کمیشن کی سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی مخالفت

خفیہ بیلٹ ختم کرنے کیلئے آئینی ترمیم کرنا ہوگی، آرٹیکل 226 واضح ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلی کے علاوہ تمام انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہونگے،سپریم کورٹ میں جواب جمع

ہفتہ 16 جنوری 2021 19:57

الیکشن کمیشن کی سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی مخالفت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2021ء) الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے صدارتی ریفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں 12صفحات پر مشتمل جواب جمع کروادیا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آرٹیکل 226 واضح ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلی کے علاوہ تمام انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہونگے، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کا ذکر ہے، آئین میں کٴْل 15 انتخابات کا ذکر ہے اور اس میں صرف وزیراعلی اور وزیراعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے،ارکان قومی اورصوبائی اسمبلی کی ترجیحات کوظاہرنہیں کیاجاسکتا۔

الیکشن کمیشن نے جواب میں کہا کہ انڈین آئین میں سیکرٹ بیلٹ کا ذکر موجود نہیں، بھارتی عدالتوں نے انڈین آئین میں سیکرٹ بیلٹ کے ذکر موجود نہ ہونے پر انحصار کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے مزید کہاکہ خفیہ بیلٹ ختم کرنے کیلئے آئینی ترمیم کرناہوگی،سینیٹ انتخابات صدر،وزیراعظم کے انتخابات کی مانندآئین کے تحت ہیں۔