ایران کے بحرِہند میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات

مختلف اقسام کے میزائلوں نے 1800کلومیٹر کے فاصلے تک دشمن کے جنگی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ،پاسداران انقلاب

اتوار 17 جنوری 2021 16:10

ایران کے بحرِہند میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے بیلسٹک میزائلوں کے ..
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2021ء) ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے دو روزہ فوجی مشقوں کے دوران میں بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کیے ہیں۔ان میزائلوں نے بحرہند میں اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کی ویب سائٹ پرجاری کردہ بیان میں دعوی کیا گیا کہ مختلف اقسام کے میزائلوں نے دشمن کے جنگی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے اور انھیں 1800 کلومیٹر کے فاصلے سے داغے جانے کے بعد تباہ کردیا ۔

ان میزائلوں کو وسطی ایران سے داغا گیا تھا اور انھوں نے شمالی بحرہند میں اپنے اہداف کو نشانہ بنایا ۔ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ۔اس میں دو میزائلوں کو داغا جارہا ہے اور وہ سمندر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

فوجی مشقوں کے دوسرے روز ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجرجنرل محمد باقری ، سپاہِ پاسداران انقلاب کے سربراہ میجرجنرل حسین سلامی اور فضائیہ کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل امیرعلی حاجی زادہ بھی موجود تھے۔

میجر جنرل محمد باقری نے ایک بیان میں کہاکہ سمندری اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال اس بات کا اشارہ ہے کہ اگر دشمن نے ہمارے قومی مفادات ،بحری تجارتی راستوں یا علاقے کے بارے میں کسی ناپاک ارادے کا اظہار کیا تو انھیں ہمارے میزائلوں سے ہدف بنایا جائے گا اور تباہ کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی حملہ نہیں کرنا چاہتے ہیں لیکن فوجی مشقیں کسی بھی جارح کے خلاف ہماری دفاعی تیاریوں کی غماز ہیں۔ان مشقوں کو پیغمبرعظیم15 کا نام دیا گیا تھا۔ان میں ایک میزائل دفاعی نظام پر ڈرون حملہ بھی کیا گیا ہے اور اس کے بعد زمین سے زمین پر مار کرنے والے نئی نسل کے بہت سے بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔