نو سالہ لڑکا کشتی میں مر گیا تو لاش سمندر میں پھینک دی گئی

DW ڈی ڈبلیو اتوار 17 جنوری 2021 19:20

نو سالہ لڑکا کشتی میں مر گیا تو لاش سمندر میں پھینک دی گئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 جنوری 2021ء) اس کشتی میں سوار جن تارکین وطن کو بروقت بچا لیا گیا، ان کی تعداد 30 سے زائد ہے۔ تاہم ریسکیو ورکرز ایک ایسے بچے کو نا بچا سکے، جو سفر کے آغاز پر تو اس کشتی کے مسافروں میں شامل تھا مگر ساحل تک پہنچتے پہنچتے وہ ناپید ہو چکا تھا۔

کشتی کے انجن میں دھماکا، 45 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے

اسپین کے جزائر کیناری میں سے گرینڈ کیناری نامی جزیرے سے اتوار کے روز ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے اور پناہ کے متلاشی ان تارکین وطن کو ہسپانوی امدادی کارکنوں نے جمعہ 15 جنوری کی رات ریسکیو کیا۔

ان تارکین وطن کا بچا لیا جانا محض ایک اتفاق تھا کیونکہ امدادی کارکنوں کو اچانک ہی پتا چلا تھا کہ گرینڈ کیناری آئی لینڈ سے تقریباﹰ 160 کلومیٹر (99 میل) جنوب کی طرف ایک چھوٹی سی کشتی اور اس کے مسافر کھلے سمندر میں تند لہروں کے رحم و کرم پر تھے۔

(جاری ہے)

سمندری راستے سے برطانیہ پہنچنے والے مہاجرین میں اضافہ

کشتی میں جگہ کم تھی، لاش سمندر میں پھینک دی گئی

ریکسیو ورکرز اس کشتی تک پہنچے اور انہوں نے اس کشتی میں سوار 30 سے زائد تارکین وطن کو بچا لیا۔

ان مسافروں میں سے 11 مرد تھے، 20 خواتین اور تین کم عمر بچے۔ سب کے سب مسافروں کی جسمانی حالت خراب تھی اور وہ انتہائی بےسروسامانی کے حالات میں اس سفر پر نکلے تھے۔

اٹلی نے سمندر میں پھنسے تارکین وطن کو اترنے کی اجازت دے دی

اس کشتی اور اس کے مسافروں سے متعلق جو ایک بات سب سے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوئی، وہ یہ تھی کہ اس کے مسافروں میں ایک نو سالہ لڑکا بھی شامل تھا۔

وہ اس طویل اور خطرناک سمندری سفر کے دوران انتقال کر گیا تھا اور کشتی پر جگہ کم اور مسافر زیادہ ہونے کی وجہ سے دوران سفر اس کی لاش سمندر میں پھینک دی گئی تھی۔

سمندر کی تہہ میں مردہ ماں کے سینے سے چمٹے بچے کی لاش: غوطہ خور رو پڑے

ساڑھے تین سو سے زائد افراد کی سمندر میں موت: عراقی شہری گرفتار

کیناری جزائر کا قریبی سمندر پانچ سو سے زیادہ انسانوں کو نگل گیا

میڈرڈ میں ہسپانوی وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ برس اس طرح کی چھوٹی بڑی کشتیوں میں سوار ہو کر اور یورپ میں پناہ کی تلاش میں تقریباﹰ 23 ہزار مہاجرین اور تارکین وطن اسپین کے جزائر کیناری تک پہنچے تھے۔

بحیرہ روم میں سال کا بدترین المیہ: ڈیڑھ سو مہاجرین ڈوب گئے

اس سے صرف ایک برس قبل 2019ء میں یہی تعداد تین ہزار کے قریب رہی تھی۔ اس دوران ہسپانوی جزائر کیناری اور یوں یورپی یونین کے علاقے تک پہنچنے کی کوشش میں 500 سے زائد تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

م م / ا ا (اے پی، اے ایف پی)