پی آئی اے کے تنازعے والا طیارہ ملائشیا بھیجنے کی تحقیقات شروع

پی آئی اے کے پاس 12بوئنگ 777 طیارے کھڑے تھے پھر بھی وہی طیارہ کیوں بھیجا گیا جس کا 6 ماہ سے کرایہ نہیں دیا تھا اور عدالت میں کیس بھی چل رہا تھا، 3 افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 17 جنوری 2021 21:30

پی آئی اے کے تنازعے والا طیارہ ملائشیا بھیجنے کی تحقیقات شروع
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17جنوری 2021ء) قومی ایئرلائن پی آئی اے کے تنازعے والا طیارہ ملائشیا بھیجنے کی تحقیقات شروع کردی گئیں، پی آئی اے کے پاس 12بوئنگ 777 طیارے کھڑے تھے پھر بھی وہی طیارہ کیوں بھیجا گیا جس کا 6 ماہ سے کرایہ نہیں دیا تھا اور عدالت میں کیس بھی چل رہا تھا، 3 افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے کے پاس 12 بوئنگ 777طیارے کھڑے تھے پھر بھی وہ طیارہ ملائیشیا بھیج دیا گیا جس پر کیس تھا، طیارے کا 6 ماہ سے کرایہ نہیں دیا تھا، اور عدالت میں کیس بھی چل رہا تھا،پی آئی اے کے 3 افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں، مارکیٹنگ ، انجینئرنگ ، فلائٹ آپریشن سمیت 4 اہم شعبوں کے ریکارڈ کی بھی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

کوالالمپور سے مسافروں کو وطن واپس لانے کیلئے پی آئی اے کو ایک کروڑ روپے خرچ کرنا پڑے، پاکستانی ایئرپورٹ پر پہنچ کر مسافروں نے شکایات کیں کہ کھانا دیا نہ ہی ہوٹل میں رہائش دی گئی ، مسافروں کو زمین پر سونا پڑا۔

(جاری ہے)

یاد رہے پی آئی اے کے طیارے کو دو روز قبل لیز کے تنازع پر ملائشیا نے قبضے میں لے لیا تھا۔قومی ایئرلائن(پی آئی ای)کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا میں پی آئی اے کا ایک طیارہ عدالتی حکم پر قبضے میں لیا گیا۔

اس معاملے پر برطانوی عدالت میں پی آئی اے اور ایک پارٹی کا کیس زیر التوا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ملائیشیا میں عدالتی حکم پر طیارے کو قبضہ میں لیا جانا ایک ناخوشگوار صورتحال ہے۔ حکومتی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہے، جبکہ مسافروں کو متبادل پرواز سے پاکستان روانہ کیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر شہری ہوابازی غلام سرور نے بتایا کہ لیز جولائی میں ختم ہورہی ہے تاہم ہم نے لندن کورٹ آف آربیٹریشن میں کیس دائر کیا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے بقایاجات ادا نہیں کرسکے اور جیسے ہی کورونا کے بعد صنعت بحال ہوگی تمام بقایا جات ادا کردیے جائیں گے۔