چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پولیس کو تبدیل کرنے کی تیاری

کلیم امام کو آئی جی اور یوسف نسیم کھوکھر کو چیف سیکرٹری تعینات کیا جائے گا، پنجاب میں دو کمشنر، پانچ ڈپٹی کمشنرز اور چھ سیکرٹری بھی تبدیل کیے جائیں گے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 17 جنوری 2021 23:46

چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پولیس کو تبدیل کرنے کی تیاری
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17جنوری 2021ء) پنجاب میں چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو تبدیل کرنے کی تیاری کرلی گئی، سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ کلیم امام کو آئی جی اور یوسف نسیم کھوکھر کو چیف سیکرٹری تعینات کیا جائے گا، پنجاب میں دو کمشنر، پانچ ڈی سی اور چھ سیکرٹری بھی تبدیل کیے جائیں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ دوسری خبر یہ ہے کہ پنجاب میں چیف سیکرٹری اور آئی جی سمیت بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی جارہی ہیں، دو کمشنر، پانچ ڈی سی اور چھ سیکرٹری تبدیل کیے جائیں گے۔

تجویز یہ ہے کہ کلیم امام کو آئی جی اور یوسف نسیم کھوکھر کو چیف سیکرٹری بنا دیا جائے۔ ان کو پہلے ہٹا دیا گیا تھا، اب کہا جارہا ہے کہ ان کی پرفارمنس بہتر تھی۔ موجودہ آئی جی اور چیف سیکرٹری کی موجودگی میں پولیس اصلاحات ناممکن ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ عثمان بزدار کو رکھنا ہے، عمر شیخ کو بھی ہٹا دیا تھا، کلیم امام بہترین پولیس افسر ہیں۔

نگران حکومت میں کلیم امام نے الیکشن کروایا تھا، سینئر پولیس افسر اور پی ایچ ڈی ہیں۔ اسی طرح گزشتہ روز ایک خبر تھی کہ وزیراعظم عمرا خان نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو تبدیل نہ کرنے کی تسلی دے دی ہے، جس سے لگ رہا تھا کہ ان افسران کو تبدیل کرنے سے متعلق تحفظات تھے لیکن وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی کہ پنجاب کے دونوں کمانڈرز کو کہیں نہیں بھیجا جائے گا، مجھے لاہور شہرجرائم سے بالکل صاف چاہیے۔

وزیراعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے لاہور میں انتظامی امور اور جرائم کی شرح سے متعلق رپورٹ حاصل کی، آئی جی پنجاب پولیس نے پنجاب بالخصوص لاہور میں جرائم میں کمی کا دعویٰ بھی کیا، بریفنگ میں بتایا کہ لاہور میں جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے جبکہ پچھلے کئی گینگسٹر پکڑے گئے۔ وزیراعظم نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

دوسری جانب ایک میڈیا میں رپورٹ بتایا گیا کہ آئی جی پنجاب کے دعوے اس سے برعکس ہیں، نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2021ء میں بھی لاہور میں جرائم بے قابو ہیں، جنوری 16دنوں میں 15قتل ہوئے، جبکہ ڈاکوؤں کے دوران واردات ایک دکاندار کو بھی قتل کیا۔اسی طرح ڈکیتی کی واردات میں 3 شہریوں کو گولیاں ماری گئیں۔اسٹریٹ کرائم کی 70سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔مجموعی طور پر ابھی تک جرائم پر قابو پانے کی کوئی اچھی خبریں نہیں مل رہی۔