امارات مین ویکسین لگوانے کی عمر کی حد میں کمی کر دی گئی

پہلے صرف 18 سال سے زائد عمر کے افراد ویکسین لگوا سکتے تھے، اب 16 سال کی عمر کے افراد بھی ویکسین لگوا سکتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 18 جنوری 2021 11:27

امارات مین ویکسین لگوانے کی عمر کی حد میں کمی کر دی گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 جنوری2021ء) متحدہ عر ب امارات میں کورونا ویکسین لگانے کے عمل میں تیزی آ گئی ہے۔ جس کی ایک بڑی وجہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران کورونا کیسز کی یومیہ گنتی 3 ہزار کے زائد ہو جانا ہے۔ اس کے علاوہ اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک 14 لاکھ سے زائد افراد کوویکسین لگائی جا چکی ہے۔ اماراتی حکومت نے ویکسین کے حوالے سے ایک اور اہم فیصلہ لے لیا ہے۔

حکام کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اب سے کورونا ویکسین لگوانے کے لیے عمر کی حد میں دو سال کی کمی کر دی گئی ہے۔ پہلے ویکسین لگوانے کی عمرکی حد 18 سال مقرر تھی ، تاہم اب 16 سال کی عمر تک کے افراد ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ امارات کی تمام سات ریاستوں میں شہریوں اور تارکین وطن کو مفت ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ابوظبی، شارجہ، راس الخیمہ، اُم القوین، فجیرہ اور عجمان میں چین کی دوا ساز کمپنی سائنو فارم کی ساختہ ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

البتہ دُبئی میں شہریوں اورمکینوں کوسائنو فارم کے علاوہ امریکی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیواین ٹیک کی مشترکہ طور پر تیار کردہ ویکسین لگائی جارہی ہے۔ان دونوں میں سے کوئی بھی ایک ویکسین رضاکارانہ طورپر لگوائی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ امارات میں سوشل میڈیا پرکورونا سے بچاؤ کی ان ویکسینز کے حوالے سے شرمناک پراپیگنڈہ شروع ہو گیا ہے ۔

ایسی درجنوں پوسٹس اور خبریں سامنے آئی ہیں جن میں یہ جھوٹے دعوے کیے گئے کہ کورونا کی ویکسین لگوانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے خطرناک سائیڈ ایفیکٹس ہیں۔ بہت سے انجان لوگ بھی اس گمراہ کُن پراپیگنڈے سے متاثر ہو رہے ہیں، جس سے لگتا ہے کہ یہ لو گ ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کریں گے۔ دوسری جانب اماراتی وزارت صحت نے افواہوں کا طوفان اٹھنے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے وضاحت جاری کر دی ہے کہ امارات میں 12 لاکھ کے لگ بھگ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

ویکسین لگوانے والوں نے بھی میڈیا پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے اسے خوشگوار تجربہ قرار دیا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق ویکسین لگوانے سے لوگوں کی طبیعت میں کوئی خرابی نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی شدید بیماری یا کوئی دوسرا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اس ویکسین کے انتہائی معمولی سائیڈ ایفیکٹس ہیں جو صحت کے لیے ہرگز خطرہ نہیں ہیں۔