مظفرآباد،سرکاری آٹے کی ناقص کوالٹی ،قیمتوں میں اضافے کے بعد آزادکشمیر بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری

پیر 18 جنوری 2021 15:35

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2021ء) سرکاری آٹے کی ناقص کوالٹی جبکہ قیمتوں میں اضافے کے بعد آزادکشمیر بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ،حکومت آزادکشمیر اور وزارت خوراک مدہوشی کے عالم میں اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ عوام آٹے پر سیاست کررہی ہے ،عوام کاکہنا ہے کہ آٹے پر کون سیاست کررہا ہے ، وہ صاف نظر آرہا ہے ! ایک من کے پیچھے 500روپے اضافہ کرکے 200روپے کی کمی جبکہ اعلیٰ کوالٹی کے آٹے کو مکس کرکے اب 1900روپے من فروخت ہورہا ہے جس سے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خوراک نے محکمہ خوراک کی سیٹ سنبھالتے ہی عوام پر مہنگائی اور ناقص آٹے کا من و بوجھ ڈال دیا ،اچانک ہی فی من آٹا 16سو روپے سے 21سو روپے تک پہنچ گیا جبکہ آٹے کی کوالٹی کے ساتھ ساتھ وزن میں بھی 2کلو کا فرق سامنے آگیا،جبکہ عوامی احتجاج کے بعد آٹا 1900روپے من تک تو پہنچ گیا مگر آٹے کی کوالٹی بلکہ ناقص آرہی ہے ،آٹے کی رنگت درمیانی کالا سامنے آئی ہے جبکہ اِس کے استعمال سے عوام کے معدے اور گردوں میں بھی تکلیف ہونی شروع ہوگئی ہے جس کی ذمہ دار محکمہ خوراک ہے ،عوام نے وزیر خوراک شوکت شاہ،سیکرٹری خوراک راجہ امجداور وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آزادکشمیر میں جو آٹا سابقہ قیمت پر عوام کو دیا جارہا تھا اُسی کوالٹی اور اُسی قیمت پر عوام کو آٹا سپلائی کیا جائے بصورت دیگر آزادکشمیر بھر میں احتجاجی مہم شروع ہوگی۔

متعلقہ عنوان :