ظلم و بربریت کی خوفناک داستان، 6 سالہ بچے کو مبینہ طور پر پولیس نے ہی زندہ جلا ڈالا

ہمارے بچے کو زیادتی کے بعد شواہد مٹانے کیلئے زندہ جلا کر قتل کر دیا گیا، بلوچستان کے علاقے خضدار سے تعلق رکھنے والے والدین کا الزام

muhammad ali محمد علی پیر 18 جنوری 2021 23:31

ظلم و بربریت کی خوفناک داستان، 6 سالہ بچے کو مبینہ طور پر پولیس نے ہی ..
خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جنوری2021ء) ظلم و بربریت کی خوفناک داستان، 6 سالہ بچے کو مبینہ طور پر پولیس نے ہی زندہ جلا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے خضدار میں خوفناک واقعہ پیش آنے کا انکشاف ہوا ہے۔ انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق خضدار میں ایک 6 سالہ بچے کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا گیا۔ 2 روز قبل کمسن معصوم بچہ امیر حمزہ بلوچ زخمی حالت میں خضدار ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ پہنچایا گیا۔

آگ لگنے کی وجہ سے بچےکے جسم کا بیشتر حصہ جھلس چکا تھا۔ بچہ 24 گھنٹے زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کر گیا۔ بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر پولیس نے شواہد مٹانے کیلئے بچے کو زندہ جلا کر قتل کر ڈالا۔

(جاری ہے)

تاہم خضدار ہسپتال میں ڈیوٹی پر معمور پولس سرجن نے موقف اختیار کیا کہ اسے بچے کیساتھ زیادتی کے شواہد نہیں ملے، تاہم مزید تحقیقات کیلئے حاصل شدہ شواہد فرانزیک لیب بھجوائے جائیں گے۔

بچے کے کپڑوں اور جسم سے جو سیمپل لیئے گئے تھے انہیں لاہور یا کراچی کے لیبارٹریزمیں ارسال کیا جائے گا نتائج سامنے آنے کے بعد تمام ترحقائق سامنے لائے جائیں گے۔ جبکہ پولیس نے بھی بچے کے والدین کے الزامات کو رد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ بچے کیساتھ زیادتی نہیں ہوئی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق بچے کو آگ لگنے کا واقعہ ایک حادثہ تھا۔ اس صورتحال میں اہل علاقہ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے 3 مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا۔ واقعے کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد سول سوسائٹی کی جانب سے بھی پولیس اور صوبائی حکومت پر دباو ڈالا جا رہا ہے کہ معاملے کی شفاف انداز میں تحقیقات کروائی جائیں۔