حکومت پنجاب سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی عائد کریں تب ہی عوام کو طبی سہولیات فراہم ہونگی،جنرل سیکرٹری انجمن بہبود مریضاں جہلم

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 19 جنوری 2021 16:23

حکومت پنجاب سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جنوری2021ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھوکھر) حکومت پنجاب سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی عائد کریں تب ہی عوام کو طبی سہولیات فراہم ہونگی ان خیالات کا اظہار انجمن بہبود مریضاں کے جنرل سیکرٹری حاجی اعجاز ڈار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف نے کمپیوٹرائزڈ پرچی سسٹم کا آغاز کیا تھا جبکہ تمام ادویات ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سٹور سے فراہم ہوتی تھی لیکن آج یہ حالت ہے کہ ہسپتال کی انتظامیہ کی لاپرواہی سے پرچی سسٹم کا نظام اتنا ناقص ہو چکا ہے کہ لوگ ہر ماہر امراض کے ڈاکٹر کے باہر مریض کھڑے ہو کر اپنے معائنہ کے لیے اتنا انتظار کرتے ہیں کہ اسی اثناء ماہر امراض ڈاکٹر کے کار خاص انہیں اسی ڈاکٹر کے باہر بنے ہوئے کلینک کی طرف بھجوا دیتے ہیں جہاں وہ اپنی فیس لیکر ان مریضوں کا بڑی خوش دلی سے علاج کرتے ہیں اسی پر بس نہیں،تمام ڈاکٹرز مریضوں کو ٹیسٹ کروانے کے لیے ہسپتال لیبارٹری کی نہیں بلکہ باہر بنی ہوئی لیبارٹریوں میں بھجواتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب عوام کو طبی سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہے لیکن یہ ماہر امراض ڈاکٹرز کا گروپ ان پر عمل نہ کرکے مریضوں کو مایوس کررہا ہے انہوں نے مزید کہاکہ حکومت پنجاب کو چاہئے کہ جس شعبے کے ڈاکٹرز کا مریض ہو اسی کے کمرے کے باہر اسے پرچی دی جائے تا کہ ناصرف اسے آسانی ہو بلکہ اس کو طبی سہولیات بھی میسر ہو انہوں نے کہاکہ حیران کن بات یہ ہے کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو چوبیس گھنٹے ہسپتال میں اور ہسپتال کی رہائش میں موجود ہونا چاہئے کیونکہ یہ محکمہ صحت کا قانون ہے جبکہ جہلم کا ایم ایس ٹھیک دو بجے اپنے پرائیویٹ کلینک کو چلانے کے لیے اپنے گھر کھاریاں روانہ ہو جاتے ہیں اس کے بعد مریضوں کا اللہ حافظ ہے جب ان کو کوئی مریض شکایت کرتا ہے تو وہ اس پر ایکشن لینے کی بجائے ڈاکٹرز زیادہ مدد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

حاجی اعجاز ڈار صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد ان مسائل کا ازخود نوٹس لیکر مریضوں کو ریلیف فراہم کروائیں جبکہ عرصہ دراز سے یہاں پر تعینات ماہر امراض ڈاکٹرز ہیں انہیں یہاں ٹرانسفر کیا جائے۔