نیب راولپنڈی، وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن کا ریفرنس دائر

مراد علی شاہ پرتوانائی منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے اور اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے، ریفرنس میں مرادعلی شاہ سمیت 17ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 19 جنوری 2021 16:51

نیب راولپنڈی، وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن کا ریفرنس ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19جنوری 2021ء) نیب راولپنڈی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس دائر کردیا، مراد علی شاہ پرتوانائی منصوبو ں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے اور اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے، ریفرنس میں مرادعلی شاہ سمیت 17 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف احتساب عدالت میں اربوں کی روپے کی خردبرد کا ریفرنس میں دائر کردیا ہے۔

ریفرنس میں مرادعلی شاہ پر توانائی منصوبو ں میں اختیارات کے غلط استعمال کا الزام اور خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے کا بھی الزام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے نوری آباد پاور اور سندھ ٹرانسمیشن کمپنی منصوبوں میں اربوں کا ہیر پھیر کیا ہے۔

(جاری ہے)

ریفرنس میں مرادعلی شاہ اور عبدالغنی مجید سمیت 17 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ اسی طرح نیب نے پشاور میں زرعی اراضی پر قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔

نیب کے پی نے 156غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دے دی ہے۔ شکایات کی تصدیق کے مرحلے میں قوانین کی خلاف ورزی کے شواہد مل گئے ہیں۔ نیب کے پی کے مطابق زرعی اراضی پر ہاسنگ سوسائٹیز کا قیام سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، سوسائٹیز نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے بھی این او سی نہیں لیا۔ دوسری جانب دوسری جانب احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس کی سماعت29 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کے گواہ کو جرح کے لئے دوبارہ طلب کرلیا۔

خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن کے روبرو پیش ہوئے۔ فاضل عدالت نے خواجہ سعد رفیق سے سوال کیا آپ کو میری آواز آ رہی ہی ۔ سعد رفیق نے کہا کہ جی ماشااللہ آج آپ چمک رہے ہیں۔ فاضل جج نے استفسار کیا آپ کے وکیل کہاں ہیں ۔ جس پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میرے وکلاء ابھی ٹریفک میں موجود ہیں 10 منٹ تک آئیں گے۔

عدالت نے کہا کہ وکیل کے 6 منٹ 12 منٹ کے برابر ہوتے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی ۔ وکلاء کے پیش ہونے پر دوبارہ سماعت کا آغازہوا ۔ دوران سماعت امجد پرویز ایڈووکیٹ نے گواہوں کے بیان پر جرح کی۔ نیب کے گواہ منیجر امپیریل گارڈن محمد سلیم نے بتایا کہ فروری دو ہزار سترہ میں پیراگون اور امپیریل گارڈن کا اجلاس ندیم ضیا کے کہنے پر ہوا جس میں خواجہ سعد رفیق ثالث کے طور پر پیش ہوئے۔

نیب کے دوسری گواہ اسلم گجر تحصیلدار نے بتایا کہ موضع پھلروان کا ستر سے اسی فیصد رقبہ پیرا گون سٹی میں شامل ہوچکا ہے۔ محکمہ مال شہری آبادی کے پلاٹ کی مالیت کا تخمینہ لگوانے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نیب نے تخمینہ پٹواری سے لگوایا ہوا ہے۔ گواہ نے بتایا کہ خواجہ سعد اور سلمان رفیق نے چالیس کنال زمین، پچاس کنال زمین کے بدلے پیراگون سٹی سے حاصل کی۔

خواجہ برادران اسی زمین کے قابض ہیں جو انہیں پیراگون سٹی سے تبادلے میں ملی جبکہ چالیس کنال اراضی کو پیراگون نے بیس پلاٹ بناکر نمبر لگائے۔ عدالت نے گرین سٹی کے مالک حاجی رفیق کے قبرستان پر قبضہ سے متعلق مصدقہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت انتیس جنوری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے نیب کے گواہ اسلم گجر کو آئندہ سماعت پر جرح کے لئے دوبارہ طلب کرلیا۔