گلوکار علی ظفر کی درخواست پر میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی

منگل 19 جنوری 2021 17:41

گلوکار علی ظفر کی درخواست پر میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس ..
لاہور۔19جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2021ء) :لاہور کی سیشن عدالت نے معروف اداکارگلوکار علی ظفر کی درخواست پر ماڈل و گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانہ کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔ ایڈیشنل سیشن جج امتیاز احمد نے کیس کی سماعت کی۔ منگل کے روز دوران سماعت میشا شفیع کی گواہ اداکارہ عفت عمر کے بیان پر جرح مکمل کی گئی۔

عدالت کے روبرو جرح کے دوران بیان دیتے ہوئے اداکارہ نے کہاکہ میشا نے اپنے ٹویٹ کے متعلق بعد میں تفصیل سے بتایا، پہلے اس کی والدہ نے آگاہ کیا، مجھے نہیں پتہ یہ کہ واقعہ کہاں پیش آیا ، جیمنگ سیشن کے دوران میشا نے ہراسگی کے متعلق بتایا مگر ٹھیک طریقے سے یاد نہیں کہ کیا کہا۔علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ مبینہ واقعہ کے بعد بھی میشا شفیع اپنے خاوند کے ساتھ علی ظفر کے گھر تقریب میں گئیں ،کوئی خاوند کس طرح ایسے شخص کے گھر اپنی بیوی کو لے جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

عفت عمر نے کہا کہ انھیں اس کا علم نہیں وہ گئے یا نہیں۔علی ظفر کے وکیل نے جرح کی کہ ہراسگی کے دعوی پر آپ نے سنتھیا رچی کو غلط اور میشا شفیع کو ٹھیک قرار دیا جبکہ ایل جی ایس واقعہ میں طالبات کو غلط اور عمیر رانا کو سچا قرار دیا، اب آپ علی ظفر کو ذمہ دار قراردیتی ہیں ،کیا آپ ذاتی پسندو نا پسند کی بنیاد پر ایسا کرتی ہیں ۔کمرہ عدالت سے باہر نکلنے پر وہاں موجود علی ظفر کے مداحوں نے میشا شفیع کے پیش نہ ہونے پر احتجاج کیا،مداح نعرے بازی کرتے ہوئے عفت عمر کی گاڑی تک آئے ۔

بعد ازاں انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ پر پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کی استدعا پر سماعت یکم فروری تک ملتوی کر دی۔عدالت کے روبرو علی ظفر نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میشا شفیع نے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے، میشا شفیع نے سستی شہرت کے لیے جھوٹے الزامات عائد کیے ،میشا شفیع کے جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں شہرت متاثر ہوئی ۔عدالت سے استدعا ہے کہ میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔