جھوٹے مقدمے میں 7 سال تک جیل میں رہنے والی 80 سالہ خاتون بے گناہ ثابت

خاتون کے سامان سے40 کلو گرام چرس برآمد ہوئی تھی، جس کی پاداش میں انسداد منشیات عدالت سے انہیں عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی

Shehryar Abbasi شہریار عباسی منگل 19 جنوری 2021 22:21

جھوٹے مقدمے میں 7 سال تک جیل میں رہنے والی 80 سالہ خاتون  بے گناہ ثابت
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2021ء) جھوٹے مقدمے میں 7 سال تک جیل میں رہنے والی 80 سالہ خاتون بے گناہ ثابت ہوگئی ۔ 7 سال بعد ناکامی ثبوتوں کی بنا پر خاتون کو بردی کردیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بے گناہ 80سالہ گھریلو ملازمہ نے بغیر کوئی جرم کیے7 سال قید کی سزا کاٹ لی، عدالت نے رہائی سے چند روز قبل انہیں مقدمے میں ناکافی ثبوتوں کی بنا پر الزام سے بری کردیا۔

کوئٹہ کی رہائشی ضعیف خاتون سکینہ رمضان ایک گھریلو ملازمہ تھیں ان کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ اپنے مالک کے کہنے پر اس کا دیا ہوا الیکٹرانک کا سامان لے کر2014میں کراچی آئیں۔ ایئر پورٹ پر کسٹم حکام نے دوران چیکنگ ان کے سامان سے40 کلو گرام چرس برآمد کی تھی، جس کی پاداش میں انسداد منشیات عدالت سے انہیں عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

لیکن سات سال بعد ناکافی شواہد کی بنیاد پر انہیں رہا کیا جارہا ہے اس جرم میں جو انہوں نے کیا ہی نہیں تھا۔ واضح رہے کہ ملک میں اس سے قبل بھی ایسے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں ملزمان سزا پوری کرنے کے بعد بے گناہ قرار دیے جاتے رہے ہیں ۔ کئی ملزمان کو اس وقت بے گناہ قرار دے کر ان کی رہائی کا پروانہ جاری کیا گیا جس وقت ان کو پھانسی ہوئے بھی دو سال گزر چکے تھے ۔

انصاف کے اس سست رو نظام کے باعث کئی بے گناہ جیل کی کال کوٹھریوں میں پڑے رہتے ہیں، جبکہ ایوان عدل میں مقدمات التوا کا شکار رہتے ہیں۔ مقدمات کی سست روی سے پیروی انصاف کی راہ میں حائل ہے۔ 80 سالہ خاتون کو اس وقت بے گناہ قرار دے کر رہا کیا گیا جس وقت اس کی سزا پوری ہونے میں چند ہفتے باقی تھے ۔ ایسے بے شمار کیسز موجود ہیں جو نظام عدل پر سوالیہ نشان بنے ہوئے ہیں ۔