مزدوری کرنے والے کمسن بچے نے بیت المال کی امداد لینے سے انکار کر دیا

’’کسی کی مدد نہیں چاہیے، خود محنت سے اپنا کام بڑھاؤں گا‘‘، بیکری کا سامان فروخت کرنے والےعبدالوارث کا بیان

Shehryar Abbasi شہریار عباسی منگل 19 جنوری 2021 22:57

مزدوری کرنے والے کمسن بچے نے بیت المال کی امداد لینے سے انکار کر دیا
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2021ء) کراچی میں مزدوری کرنے والے کمسن بچے نے بیت المال کی امداد لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ کراچی کے علاقے پاپوش نگر میں سویٹس اور بیکری کی تیار اشیا بیچنے والے بچے نے اپنی محنت پر بھروسہ رکھتے ہوئے بیت المال سے مالی امداد لینے سے انکار کردیا۔ گزشتہ روز کمسن بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد پاکستان بیت المال کی جانب سے اس بچے کو 60 ہزار روپے ماہانہ اور تعلیمی اخراجات کی مد میں امداد کی پیش کش کی گئی ۔

لیکن اس خوددار بچے نے ٹھکرا دیا اور کہا کہ اسے کسی کی مدد نہیں چاہیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال عون عباس نے اس بچے سے رابطہ کیا اور اس بچے کی امداد کے احکامات جاری کیے تاکہ وہ ان پیسوں سے اپنا گھر اور تعلیمی اخراجات اٹھا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے اس بچے کو 60 ہزار روپے تک ماہانہ امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔

جب کہ پالیسی کے مطابق اس کے دیگر بہن بھائیوں کی بھی مدد کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب اس بچے سے رابطہ کر کے اسے بیت المال کی جانب سے امداد کی یقین دہانی کرائی گئی تو اس بچے نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ اسے کسی کی مدد نہیں چاہیے وہ اپنا کام خود کرے گا۔ اس حوالے سے عبدالوارث نے بھی بتایا کہ وہ خود سے محنت کرکے اپنے کام کو آگے بڑھائے گا اور اس کے لیے کسی سے کوئی مدد نہیں لے گا۔ اس بچے نے بتایا کہ اس کی عمر13 سال ہے اور وہ اپنے اس کام سے اپنے گھر میں موجود والدین اور بہن بھائیوں کی کفالت کرتا ہے۔ یاد رہے کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اُردو پوائنٹ پر اس بچے کا خصوصی انٹرویو بھی لیا گیا تھا۔ ویڈیو دیکھیں :