جرائم روکنے کی بہترین پالیسی مقدمات کو ورک آئوٹ کر کے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لانا ہے‘انعام غنی

انویسٹی گیشن ونگ کی کل نفری 4177 میں مقدمات کی شرح کے لحاظ سے خاطر خواہ اضافہ کیا جائے‘آئی جی پنجاب

بدھ 20 جنوری 2021 18:57

جرائم روکنے کی بہترین پالیسی مقدمات کو ورک آئوٹ کر کے ملزمان کو قانون ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2021ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہاہے کہ پنجاب پولیس میں لاہور پولیس کو مرکزی مقام اور حیثیت حاصل ہے چنانچہ لاہور پولیس اپنے پیشہ ورانہ امور بالخصوص انویسٹی گیشن ونگ کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے ساتھ ساتھ ماڈرن پولیسنگ کے مطابق دستیاب وسائل سے بھرپور استفادہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ جرائم روکنے کی بہترین پالیسی مقدمات کو تیزی سے ورک آئوٹ کرکے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لانا ہے اور اس حوالے سے انویسٹی گیشن افسران کو درکار تمام وسائل اور سہولیات کی فراہمی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ انویسٹی گیشن ونگ کی کل نفری 4177 میں مقدمات کی شرح کے لحاظ سے خاطر خواہ اضافہ کیا جائے جبکہ انویسٹی گیشن ونگ کو کمپیوٹرز، پرنٹرز، لوکیٹرز، سمیت دیگر وسائل کی فراہمی کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت پنجاب کی فراہم کردہ نئی گاڑیوںکی پہلی کھیپ میں ہڈ لگنے کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے کے بعد انہیں لاہور پولیس کے سپرد کیا جائے جبکہ سی سی پی او لاہور،انویسٹی گیشن ونگ کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے گاڑیوں کی پہلی کھیپ انویسٹی گیشن ونگ کو فراہم کریں ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جرائم کی زیادہ شرح والے تھانوں میں انویسٹی گیشن پولیس کو زیادہ وسائل اورسہولیات فراہم کی جائیں جبکہ تفتیشی افسران پر کیسز کادبائو کم کرنے کیلئے قابل اور تعلیم یافتہ اہلکاروں کوانویسٹی گیشن میں تعینات کیا جائے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ جرائم کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے اسلحہ کے لائسنس جن کا اجراء صوبائی یا وفاقی اداروں نے کیا ہے کی منسوخی کیلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ سمیت متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جائے اور کلوز کوارڈی نیشن سے ایسے لائسنسوں کی منسوخی کیلئے بروقت اقدامات کئے جائیں ۔ یہ ہدایات انہوں نے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں لاہور پولیس کے انویسٹی گیشن امور کی اپ گریڈیشن سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں جبکہ اس موقع پرڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال نے لاہور پولیس کے انویسٹی گیشن امور ، کارکردگی اور درکار وسائل بارے بریفنگ دی ۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لاہور پولیس جرائم کنٹرول اور مجرمان کی گرفتاری کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کو یقینی بناکر شب و روز کوشاں ہے اور آئی جی پنجاب کے ویژن اور ہدایات کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز اور انسدادی کاروائیوں کو مزید موثر بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ منشیات فروشوں، سٹریٹ کرائم اور سنگین جرائم میں ملوث مجرمان کو پابند سلاسل کرنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کی کارکردگی کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جارہا ہے جبکہ معاشرے کے ناسور بدمعاشوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں تیزی لائی جارہی ہے۔

آئی جی پنجاب نے ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ کمانڈ افسران جدید مانیٹرنگ سافٹ وئیرزکی بدولت تمام کیسز کے انویسٹی گیشن مراحل کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ پر توجہ دیںاور عوام کی جان و مال کے دشمن سماج دشمن عناصر کو پابند سلاسل کرنے کا عمل مزید تیز کیا جائے ۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز صاحبزادہ شہزاد سلطان ، سی سی پی او لاہور غلا م محمود ڈوگر، ڈی آئی جی آر اینڈ ڈی شاہد جاوید، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمال ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور عبدالغفار قیصرانی ، اے آئی جی آپریشنز غازی صلاح الدین سمیت دیگر افسران موجود تھے۔