Live Updates

پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کرنے کیلئے یاد اشت پیش کردی

فارن فنڈنگ کی تحقیقات ہوئیں تو عمران خان کا بھی فالودہ والا نکلے گا،خانسامان ،منیجر کروڑ پتی نکلیں گے، پی ڈی ایم پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے، سب سے رسیدیں مانگنے والے کی جب اپنی رسیدیں دینے کی باری آئی تو مسلسل التواء کے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے،فارن فنڈنگ کیس کی میرٹ ،شفاف انداز میں تحقیقات سے الیکشن کمیشن کی کھوئی ساکھ بحال ہوسکتی ہے، احسن اقبال، راجہ پرویز اشرف کی پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 جنوری 2021 19:00

پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کرنے کیلئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2021ء) اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں زیر سماعت فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کرنے کیلئے یاداشت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کریں تو عمران خان کا بھی فالودہ والا نکلے گا،خانسامان ،منیجر کروڑ پتی نکلیں گے،پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے، سب سے رسیدیں مانگنے والے کی جب اپنی رسیدیں دینے کی باری آئی تو مسلسل التواء کے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے،فارن فنڈنگ کیس کی میرٹ ،شفاف انداز میں تحقیقات سے الیکشن کمیشن کی کھوئی ساکھ بحال ہوسکتی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اقبال نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کا وفد چیف الیکشن کمشنر سے ملا اورعلامتی مظاہرہ کیا کیونکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا فارن فنڈنگ کیس 6 سال سے التوا کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن خود قرار دے چکا ہے کہ پی ٹی آئی نے قانون کا غلط استعمال کرکے اس پورے عمل کو التوا میں ڈالنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کبھی وہ درخواست کرتے ہیں کہ اس کارروائی کو خفیہ رکھا جائے، کبھی درخواست دیتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں ہے لیکن یہ تمام قانونی مسائل حل ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2018 میں جو سکروٹنی کمیٹی بنائی گئی تھی اس کا مینڈیٹ ایک ماہ تھا کہ وہ ایک ماہ میں پی ٹی آئی کے فنڈز کی اسکروٹنی کرکے رپورٹ پیش کرنی تھی لیکن تاحال عمل مکمل نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ 20 نومبر 2019 کو اپوزیشن کا نمائندہ وفد چیف الیکشن کمشنر کے پاس آیا تھا اور درخواست کیا تھا کہ اس معاملے کو جلد از جلد نمٹاجائے اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے اس مسئلے کا فیصلہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے، ایک سیاسی جماعت نے ممنوعہ ذرائع سے نہ صرف فنڈنگ حاصل کی بلکہ منی لانڈرنگ کی، امریکا کے اندر امریکا کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ جماعت اعتراف جرم کر چکی ہے، کہا جارہا ہے ایجنٹس نے گڑ بڑ کی جبکہ پاکستان کا قانون واضح طور پر کہتا ہے کہ جو بھی ایجنٹ مقرر ہوگا، پرنسپل اس کا ذمہ دار ہوگا اور ایجنٹس عمران خان نے خود مقرر کیے۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام ایجنٹس کا ایڈریس بھی پی ٹی آئی کے تھے اور وہ ان کے اپنے نمائندے تھے جن کو یہ مقرر کرتے تھے، جب پی ٹی آئی بھی اعتراف کر چکی ہے کہ اس نے قانونی کی خلاف ورزی کی ہے، ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیب، ایف آئی اے اورپاکستان کے تحقیقاتی ادارے فارن فنڈنگ کی تحقیقات کریں تو پتہ چلے گا کہ عمران خان کا بھی فالودہ والا نکلے گا، عمران خان کا خانسامان اور منیجر بھی کروڑ پتی نکلے گا کیونکہ عمران خان اپنے ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے باہر سے منی لانڈرنگ کرکے یا پھرہنڈی کے ذریعے منگاتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ شخص جو ملک میں سب سے رسیدیں مانگتا تھا اور جب اپنی رسیدیں دینے کی باری آئی ہے تو مسلسل التوا کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دیہات میں جب کوئی شخص قتل کرتا ہے اور اس کا جرم پکڑا جاتا ہے تو وہ اپنے بچاؤ کی خاطر مدعی پر کراس پرچہ کرانے کی کوشش کرتا اور اب پی ٹی آئی بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی پر کراس پرچے کرکے بچنا چاہتی ہے لیکن بچ نہیں سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کوئی ممنوعہ فنڈنگ حاصل نہیں کی اور کوئی ایسا اکاؤنٹ نہیں ہے جس کو ہم نے چھپایا ہو جبکہ پی ٹی آئی نے درجنوں اکاؤئنٹس چھپائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں اور الیکشن کمشنر نے بھی ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ میرٹ کے اوپر اس عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو قومی اتفاق رائے سے چنا گیا ہے اور اہم امید رکھتے ہیں کہ یہ اپنا کام غیر جانب داری سے، بغیر کسی دباؤ کے اور شفاف انداز میں اس معاملے کو نمٹا کر سیاست کے اندر الیکشن کمیشن کے غیر جانب دار کردار کو بحال کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس الیکشن کمیشن نے اگلے انتخابات بھی کرانے ہیں اور سب کی امید ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کو اگر میرٹ اور شفاف انداز میں نمٹائے گا تو 2018 کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کی ساکھ متاثر ہوئی ہے وہ بحال ہوسکتی ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء راجہ پرویز اشرف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کا کل یہاں ایک یاد داشت جمع کرانے آئی تھی لیکن دیر ہونے کی وجہ سے پیش نہیں کی جاسکی اور آج صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کی ہدایت پر وفد آیا اور یاد داشت چیف الیکشن کمشنر کو پیش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی الیکشن کے دوران جب کسی جماعت سے کوئی غیر قانونی کام ہوا ہے تو اس کا بروقت ایکشن نہ کرنا سب سے بڑی بے انصافی ہوتی ہے اور 6 سال سے پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ پر فیصلہ نہیں دے سکا اور اس سے سارے نظام پر سوالیہ نشان آتا ہے اور جمہوریت ڈلیور نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہم نے یاد داشت میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کے تمام ثبوت آچکے ہیں جو ان کے اپنے بانی رکن کی طرف سے دائر درخواست ہے، اس پر فوری فیصلہ کیا جائے تا کہ انصاف پر مبنی سلسلہ شروع ہو اور ہم امید کریں تاکہ اگلے انتخابات بھی شفاف ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی طرف سے واشگاف الفاظ میں یہ بات ریکارڈ میں لانا چاہتا ہوں اور عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہماری کوئی غیر قانونی فارن فنڈنگ نہیں ہے اور جب الیکشن کمیشن کہے گا ہم ریکارڈ دینے کو تیار ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات