کمشنر گوجرانوالہ کی زیرصدارت اجلاس ، سیالکوٹ اور نارووال میں جاری 67 ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ

بدھ 20 جنوری 2021 19:21

گوجرانوالہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2021ء) کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن سید گلزار حسین شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں سیالکوٹ اور نارووال میں جاری 67 ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ ، پختہ گلیوں ، نالیوں، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے ان منصوبوں پر 50 کروڑ لاگت آئے گی ۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سیالکو ٹ ذیشان جاوید لاشاری، ڈپٹی کمشنر نارووال ظہیر حسن ، ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ چودھری محمداصغر اورمختلف ترقیاتی محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

حکومت پنجاب کے کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے دوسرے مرحلہ میں سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 36میں100 ملین کی لاگت سے پختہ گلیوں ، نالیوں کے 13 منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ پی پی 41 میں 100 ملین لاگت سے پختہ گلیوں ، نالیوں جبکہ 100ملین کے خصوصی ترقیاتی پیکیج سے 4 سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے منصوبوں پر ترقیاتی سر گرمیاں زور و شور سے جاری ہیں۔

(جاری ہے)

پختہ گلیوں ، نالیوں اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے ساتھ سڑکوں کے جن چار منصوبوں پر خصوصی ترقیاتی پیکیج کے تحت پی پی 41 میں ترقیاتی کام جاری ہیں ان میں 19.95 ملین لاگت سے گوجرانوالہ روڈ سے پسرور روڈ (1.50 کلو میٹر لمبائی ) کے حصہ کی تعمیر و بحالی ، 3051 ملین سے 2.25 کلو میٹر سڑک دندیاں تا اگو چک ، 26.73 ملین سے 1.80 کلو میٹر سڑک ترسکہ تا ڈیرہ گورائیہ اور 22.78 ملین کی 1.65 کلو میٹر سڑک دھاندل تا ستراہ کی تعمیر و بحالی کے منصوبے شامل ہیں۔

کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام فیز 2 کے تحت صوبائی وزیر اوقاف سید سعیدالحسن شاہ کے حلقہ پی پی 46 میں پختہ گلیوں اور نالیوں کے 14 منصوبوں پر 100 ملین جبکہ مولانا غیاث الدین کے حلقہ پی پی 47 میں بھی 100 ملین کی لاگت سے 17 ترقیاتی اسکیمیں مکمل کی جا رہی ہیں۔کمشنر گوجرانوالہ نے ترقیاتی سرگرمیوں میں تیزی اور معیار کو یقینی بنانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت پنجاب تمام ترقیاتی وسائل برو ئے کار لا رہی ہے ۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ متعلقہ افسران جاری ترقیاتی سرگرمیوں کی مسلسل مانیٹرنگ کریں گے اور گھٹیا، غیر معیاری تعمیراتی مٹیریل استعمال کرنے والوں کے خلاف ٹھوس کارروائی عمل میں لانا ان کی بنیادی ذمہ داری ہو گی جس میں کو ئی کو تاہی بر داشت نہیں کی جائے گی اور منصوبوں کی بروقت معیاری تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔