Live Updates

جن ممالک نے اپوزیشن کو پیسا دیا، ان کا نام نہیں لینا چاہتا، عمران خان

ہمارے ان ممالک سے تعلقات ہیں، اپوزیشن کو پتا ہے فورن فنڈنگ کیا ہوتی ہے، لیکن اورسیز پاکستانیوں سے پیسا لینا کوئی فارن فنڈنگ نہیں، اوپن سماعت میں سب جماعتوں سے فارن فنڈنگ کا پوچھا جائے۔ وزیراعظم کی وانا میں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 20 جنوری 2021 19:55

جن ممالک نے اپوزیشن کو پیسا دیا، ان کا نام نہیں لینا چاہتا، عمران خان
وانا (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جنوری 2021ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن ممالک نے اپوزیشن کو پیسا دیا، ان کا نام نہیں لینا چاہتا، ہمارے ان ممالک سے تعلقات ہیں ، اپوزیشن کو پتا ہے فورن فنڈنگ کیا ہوتی ہے، لیکن اورسیز پاکستانیوں سے پیسا لینا کوئی فارن فنڈنگ نہیں، اوپن سماعت میں سب جماعتوں سے فارن فنڈنگ کا پوچھا جائے۔انہوں نے دورہ جنوبی وزیرستان میں وانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اقتدار کے عادی ہیں اس کے بغیر نہیں رہ سکتے، اسلام کو سب سے زیادہ نقصان مولانا فضل الرحمان نے پہنچایا، کسی دشمن نے نقصان نہیں پہنچایا، مدارس کے طلباء کو جلسوں میں پکڑ کر لے آتا ہے، ان کو پتا نہیں ہوتا کیوں لے کر آئے ہیں، فضل الرحمان کی اربوں کی جائیدادیں کہاں سے آئی ہیں؟مولانا فضل الرحمان این آراو لینے کیلئے بلیک میل کررہے ہیں،اس کا مقصد دوبارہ طاقت میں آنا ہے، اس کیلئے ڈرامے بازی کررہا ہے،عوام سمجھدار ہیں کسی کی چوری بچانے کیلئے ساتھ نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن کا شکرگزار ہوں اپوزیشن نے فارن فنڈنگ کا کیس اٹھایا، میں چاہتا ہوں پتا چلے کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی فارن فنڈنگ کیسے ہوئی، سب کا دودھ اور دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے،یہ ہمیں کہتے ہیں یہودی نے پیسے دیے، سیاسی جماعتیں کیسے فنڈاکٹھی کرتی ہیں، دنیا میں پیسے کیسے اکٹھے ہوتے ہیں؟ سیاسی جماعتیں ڈنر ارینج کرتی ہیں، وہاں لوگ آتے ہیں، ٹیبل خریدتے ہیں، وہ پیسا ہوتا ہے جو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرتی ہیں، ساری دنیا میں ایسے ہوتا ہے۔

یہ بتائیں انہوں نے پیسا کیسے اکٹھا کیا؟ ہمارے پاس 40ہزار نام ہیں،اوورسیز پاکستانی فارن فنڈنگ نہیں، ان کا مجھے پتا ہے کیسے پیسے اکٹھے کیے؟فارن فنڈنگ میں ساری جماعتوں کے سربراہان کو بٹھا کر کیس سننا چاہیے۔فارن فنڈنگ کیس کی سماعت اوپن ہونی چاہیے ، فضل الرحمان ، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سب بیٹھے ہوں۔ اورسیز پاکستانیوں سے پیسا لینا فارن فنڈنگ نہیں ، میں نے اورسیز پاکستانیوں سے شوکت خانم کیلئے پیسے اکٹھے کیئے، فارن فنڈنگ کا ان کو پتا ہے کیا ہوتی ہے، میں ان ممالک کا نام نہیں لے سکتا، کیوں ہمارے ان ممالک سے تعلقات ہیں، انہوں نے ایک سوال صوبائی حکومتیں آپ کی طرف کیوں دیکھتی ہیں، خود کیوں کچھ نہیں کرتیں؟پر کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو پی ٹی آئی کو بڑا چیلنج ملا، جو تاریخ میں کسی حکومت کو نہیں ملے، کرنٹ اکاؤنٹ 20ارب ڈالر ، جبکہ قرضے تاریخ میں سب سے زیادہ تھے، ایک بوجھ بیرونی خسارہ تھا، جس سے ڈالر بڑھ گیا، ملک بحران کا شکار ہوگیا، جب روپیہ گرا تو ہر چیز مہنگی ہوگئی، یہ ہمیں تحفہ ملا تھا، ہماری آمدنی کم خرچے زیادہ تھے، جب خرچے کم کیے تو لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے، اصلاحات بھی بڑا ایشو تھا، پارلیمانی جمہوریت میں بھاری اکثریت نہ ہوتو اصلاحات کرنا بڑا مشکل ہوتا ہے ۔

بل سینیٹ میں جاکر پھنس جاتا ہے، اتحادیوں کوخوش کرنا پڑتا ہے،اگر اصلاحات کرنی ہیں تو بھاری اکثریت سے ہوتی ہے، اس لیے ہمیں دیر لگی، پھر 18ویں ترمیم کا مسئلہ ہے، اب ہمیں صوبوں کو بھی ساتھ ملاکر فیصلے کرنا پڑتے ہیں، اسی لیے دیرلگی، کرنٹ اکاؤنٹس سرپلس، برآمدات بڑھ گئیں، سیالکوٹ ، فیصل آباد میں کام کرنے والے لوگ نہیں مل رہے، سب کام کررہے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات