Live Updates

سندھ پولیس راؤ انوار کو بچا رہی ہے، نقیب اللہ محسود کے بھائی کا الزام

صوبائی حکومت اور پولیس گواہوں پر بھی دباؤ ڈال رہی ہے، راؤ انوار پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر دنیا میں پابندی لگائی گئی، یہاں اس کو پروٹوکول مل رہا ہے، نقیب اللہ کے بھائی عالم شیر کی گفتگو

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 20 جنوری 2021 23:41

سندھ پولیس راؤ انوار کو بچا رہی ہے، نقیب اللہ محسود کے بھائی کا الزام
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 20 جنوری 2021ء) مقتول نقیب اللہ محسود کے بھائی نے الزام لگایا ہے کہ نقیب اللہ محسود قتل میں پولیس راؤ انوار کو بچا رہی ہے ۔ کراچی میں جبران ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نقیب اللہ محسود کے بھائی عالم شیر نے سندھ حکومت اور پولیس پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بچا رہی ہے۔

حکومت کی جانب سے کیس کے گواہوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔ پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے وکیل جبران ناصر نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے کہ سابق ایس ایس پی راؤ انوار وی آئی پی پروٹوکول کیسے لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سزا کے باوجود راؤ انوار کو گھر میں رکھا گیا ۔ اگر اس ملک میں مریم نواز، نواز شریف، آصف زرداری اور شہباز شریف جیسے سیاستدان جیل میں جا سکتے ہیں تو راؤ انوار کیوں نہیں ؟ ۔

(جاری ہے)

نقیب اللہ کے بھائی عالم شیر نے کہا کہ پولیس اور حکومت کیس کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود 13 جنوری 2019 کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ہاتھوں جعلی پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔ نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد راؤ انوار اور ان کے ساتھیوں کو نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سزا سنائی گئی تھی ۔ واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود سے قبل بھی راؤ انوار پر جعلی پولیس مقابلوں کے الزامات تھے۔

تاہم نقیب اللہ محسود کے واقعے کے بعد اس معاملے کو ملک گیر سطح پر سیاسی و غیر سیاسی سرکاری تنظیموں نے اٹھایا جب کہ سپریم کورٹ نے بھی اس کیس کا ازخود نوٹس لیا۔نقیب اللہ محسود کے والد چند روز قبل کینسر کے مرض سے لڑتے ہوئے انتقال کر گئے تھے۔ امریکا نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو بلیک لسٹ کر دیا تھا۔ امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے انسانی حقوق کے عالمی دن پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق وزارت خزانہ نے 6 مختلف ملکوں کے 18 افراد پر معاشی پابندیاں عائد کیں ہیں جن میں راؤ انوار کا نام بھی شامل ہے۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی کے ضلع ملیر میں کافی عرصے تک تعینات رہنے والے سندھ پولیس کے سابق ایس ایس پی راؤ انوار پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام میں یہ پابندی لگائی گئی ہے۔امریکا حکام کا کہنا ہے راؤ انوار بلواسطہ یا بلاواسطہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے ذمہ دار رہے ہیں۔ راؤ انوار متعدد مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کے ذمہ دار تھے، راؤ ا نوار نے 190 مبینہ جعلی پولیس مقابلے کیے جن میں نقیب اللہ محسود سمیت 400 افراد مارے گئے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات