بہاولنگر مختیار کا قتل یا حادثہ معمہ حل نہ ہوسکا مختیار کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی ،میرے بیٹے کو قتل کیا گیا والد کا موقف

جمعرات 21 جنوری 2021 12:41

بہاولنگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) بہاولنگر مختیار کا قتل یا حادثہ معمہ حل نہ ہوسکا مختیار کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی ،میرے بیٹے کو قتل کیا گیا والد کا موقف تاحال مقدمہ درج نہ ہوسکا ورثاء اور لواحقین کا احتجاج ایف آئی آر درج کرکے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ تفصیل کے مطابق بہاولنگر کے نواحی علاقہ راحمونکا کے رہائشی مختیار کی جلی ہوئی لاش کھیتوں کے قریب ایک کمرہ سے برآمد ہوئی ورثاء کے مطابق مختیار کو قتل کیا گیا جس کا مقدمہ پولیس تھانہ میکلورڈ گنج نے تاحال درج نہیں کیا مقتول مختیار کے والد بشیر احمد نے اپنے خاندان کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ہاشم ، مصطفی اور محمد امیر کمہار نے میرے بیٹے کو قتل کیا ہے جو ایک رات قبل میرے پاس آئے اور میرے بیٹے پر بکرا چوری کا الزام لگاتے ہوئے اسے قتل کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے بعدازاں اسے جلا کر ماردیا اہلیان علاقہ کے ہمراہ متاثرہ خاندان نے احتجاج کیا مقتول مختیار کی ضعیف ماں ، بیوی اور بیٹی نے بھی وزیراعظم پاکستان عمران خان ، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت دیگر ارباب اختیار سے نوٹس لیتے ہوئے فراہمی انصاف کی اپیل کی ہے بزرگ بشیر احمد کا کہنا تھا کہ ایک ہی جوان بیٹا تھا جسے ظالموں نے قتل کردیا اور اب پولیس کاروائی بھی نہیں کررہی ہم انصاف کے لیے کہاں جائیں