ایم کیو ایم کے سابق سربراہ الطاف حسین کے خلاف مقدمہ لڑنے والی فرم کو 8 کروڑ روپے سے زائد ادا کرنے کی منظوری دے دی گئی

پاکستان کی جانب سے فرم کو دی جانے والی مجموعی رقم 13 کروڑ 50 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 جنوری 2021 12:48

ایم کیو ایم کے سابق سربراہ الطاف حسین کے خلاف مقدمہ لڑنے والی فرم کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2021ء) : پاکستانی حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق سربراہ الطاف حسین کے خلاف تحقیقات کرنے والی لاء فرم کو 8 کروڑ 40 لاکھ روپے (3 لاکھ 85 ہزار پاؤنڈز) سے زائد ادا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فروری اور اکتوبر 2018ء کے عرصے میں اس فرم کو ادا کیے گئے تقریباً 5 کروڑ 10 لاکھ روپوں کے علاوہ اس رقم کے ساتھ فرم کو دی جانے والی مجموعی رقم 13 کروڑ 50 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔

وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق اس سلسلے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارت داخلہ کے لیے 6 کروڑ 74 لاکھ 59 ہزار روپے کی منظوری دی تا کہ برطانیہ میں مقدمات لڑنے کے لیے جن قانونی ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں انہیں ادائیگی کی جا سکے۔

(جاری ہے)

وزارت نے اصل میں ایم/ایس گویرنیکا انٹرنیشنل کو 8 کروڑ 40 لاکھ روپوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا تاہم قانونی اور مالی قواعد کی حد کم ہونے کی وجہ سے ای سی سی نے 6 کروڑ 74 لاکھ 59 ہزار روپے کی ایک ضمنی گرانٹ منظور کی جبکہ وزارت داخلہ اپنے بجٹ سے ایک کروڑ 64 لاکھ روپے کی ادائیگی علیحدہ کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق فروری 2019ء سے جنوری 2020ء تک کے عرصے کی دوسری انگیجمنٹ کے واجبات ادا کرنے کے لیے 6 کروڑ 74 لاکھ 59 ہزار روپے کی ایک ضمنی گرانٹ منظور کی گئی، نومبر 2018ء سے جنوری 2019ء تک کے پہلے کانٹریکٹ کے بقیہ ایک کروڑ 64 لاکھ روپے وزارت اپنے بجٹ سے خود ادا کرے گی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایم/ایس گویرنیکا انٹرنیشنل کی خدمات متحدہ قومی موومنٹ کے سابق سربراہ الطاف حسین کے خلاف ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس، منی لانڈرنگ کیس اور اشتعال انگیزی کو ہوا دینے کے مقدمے کے لیے حاصل کی گئی تھیں۔