بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو سزائے موت دی جائے گی

خیبرپختونخواہ حکومت نے بچوں سے زیادتی کے قانون میں ترمیم کا بل تیار کرلیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 جنوری 2021 13:14

بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو سزائے موت دی جائے گی
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2021ء) : ملک بھر میں حالیہ کچھ عرصہ میں کم سن بچوں سے زیادتی کے مقدمتا میں ہوشربا اضافہ ہوا جس کے پیش نظر بچوں سے زیادتی کرنے والے مجرموں کو سخت سزا دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت نے بچوں سے زیادتی کے قانون میں ترمیم کا بل تیار کرلیا ہے اور مجوزہ ترمیمی بل کے تحت بچوں سے زیادتی کے مرتکب ملزمان کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا دی جا سکے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت نے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر ترمیمی بل تیار کر لیا ۔ اس بل میں بچوں سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا تجویزکی گئی جب کہ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بچوں سے زیادتی میں سزائے موت پانے والوں کی آڈیو ریکارڈنگ کی جا سکے گی جو حکومتی منظوری کے بعد عوام کو بھی فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اس بل کے تحت زیادتی میں ملوث عمرقید کی سزا پانے والے قیدی قدرتی موت تک جیل میں ہی رہیں گے جبکہ انہیں پیرول پر بھی رہا نہیں کیا جائے گا۔

بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو حکومت سزا میں کسی طور معافی نہیں دے گی اور ترمیمی بل کے تحت بچوں کی غیراخلاقی ویڈیو بنانے پر 14 سال قید با مشقت اور 5 لاکھ جرمانہ کی سزا جبکہ بل میں بچوں کو بدکاری کی جانب راغب کرنے پر 10 سال قید بامشقت کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ مزید برآں اس ترمیمی بل کے مطابق بچوں کی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کو 14 سے 25 سال تک قید کی سزا دی جاسکے گی، زیادتی میں ملوث افراد کا ریکارڈ چائلڈ کمیشن میں درج کیا جائے گا اور ریکارڈ نادرا کو بھی فراہم کیا جائے گا جبکہ زیادتی کے مرتکب افراد کو بچوں سے متعلق اداروں میں ملازمت بھی نہیں دی جائے گی، ملازمت دینے کی صورت میں ادارے کے مالک یا مینیجز کو دس سال قید اور ایک کروڑ جرمانے کی سزا دینے کی تجویز کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے کم سن بچوں سے زیادتی کے واقعات بڑھنے پر نوٹس لیا اور ترمیمی بل تیار کر لیا ہے جسے کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ شہریوں نے خیبرپختونخواہ حکومت کے اس ترمیمی بل کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ بل منظور کر کے فوری طور پر اس ضمن میں قانون سازی کی جائے تاکہ بچوں کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے والے درندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔