سعودی عرب کے ہسپتال میں انتہائی دلچسپ صورت حال پیش آ گئی

سعودی والد ویکسین لگوانے ہسپتال پہنچا تو اس کی اپنی لیڈی ڈاکٹر بیٹی نے ہی اسے ویکسین کا انجکشن لگا دیا، ویڈیو وائرل ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 21 جنوری 2021 16:31

سعودی عرب کے ہسپتال میں انتہائی دلچسپ صورت حال پیش آ گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 جنوری2021ء) سعودی عرب میں ویکسی نیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے، اب تک 3 لاکھ کے لگ بھگ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جن میں ہزاروں پاکستانی تارکین بھی شامل ہیں۔ ایک سعودی ہسپتال میں اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی جب ایک سعودی شہری ویکسین لگوانے گیا تو اسے جس لیڈی ڈاکٹر کے پاس ویکسین لگوانے کے لیے بھیجا گیا، وہ اس کی اپنی بیٹی تھی۔

اُردو نیوز کے مطابق لیڈی ڈاکٹر کی اپنے والد کو ویکسین کی دوسری خوراک لگانے کی ویڈیو غیر معمولی طورپر وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں ویکسین لگوانے کے لیے آنے والے شہری نے سعودی حکومت کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’حکام کی جانب سے لوگوں کو اس مہلک وائرس سے بچانے کے لیے عظیم مہم شروع کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

شہری نے بتایا کہ ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے بعد اب دوسری ڈوز لینے آیا ہوں جو میری بیٹی نے دی ، مجھے فخر ہے کہ میری بیٹی بھی اس ٹیم میں شامل ہے جو لوگوں کو اس مہلک بیماری سے بچانے کیلیے صف اول میں موجود ہے۔

بیٹی نے والد کو ویکسین لگانے کے بعد احترام میں ان کے سرپربوسہ دیا اور ان کے لیے لمبی عمر کی دعا کی۔ ویکسین لینے کے بعد شہری کا کہنا تھا کہ ’مجھے کسی قسم کی کوئی تکلیف ہوئی اور نہ ہی کسی طرح کا خوف طاری ہوا انتہائی آرام سے تمام مراحل مکمل ہوگئے۔ واضح رہے کہ وزارت صحت کی جانب سے گزشتہ برس دسمبر میں ویکسینیشن مہم کاآغاز ریاض سے کیا گیا تھا بعدازاں جدہ اور مشرقی ریجن میں بھی سینٹرز قائم کیے گئے۔

ویکسین دو مراحل میں لگائی جا رہی ہے، پہلی ویکسین کے 21 دن بعد دوسری ڈوز لگائی جاتی ہے۔ویکسین لگوانے لیے وزارت کی جانب سے جاری ایپ ’صحتی‘ پر خود کو رجسٹرکیا جانا لازمی ہے۔ سعودی عرب بھی اب میڈیکل سائنس کے شعبے میں کسی سے پیچھے نہیں رہا۔ سعودی عرب نے اپنی پہلی ویکسین تیار کر لی ہے۔ یہ ویکسین مکمل طور پر مملکت میں تیار کی گئی ہے جس میں بیرونی ماہرین سے کسی قسم کی مدد نہیں لی گئی۔

سعودی میڈیا کے مطابق امام عبدالرحمن یونیوسٹی میں مملکت کی تاریخ کی پہلی کورونا ویکسین تیار کر لی گئی ہے جس کے اثرات جانچنے کے لیے اس کے کلینیکل ٹرائلز جلد شروع ہو جائیں گے۔ اس حوالے سے امام عبدالرحمن بن فیصل یونیورسٹی نے خوش خبری دی ہے کہ یونیورسٹی کی میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک ٹیم ویکسین بنانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔یونیورسٹی کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ کئی ہفتوں سے سعودی ماہرین کی ایک ٹیم ڈاکٹر ایمان المنصور کی قیادت میں ملکی سطح پر ویکسین تیار کرنے کے لیے تجربات کر رہی تھی۔ جن میں بالآخر کامیابی نصیب ہو گئی ہے۔ حتمی منظوری کے بعد اس سعودی ساختہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز شروع ہو جائیں گے۔