سندھ حکومت کے پنشن کرپشن کیس میں مزید 9جعلی اکائونٹ مل گئے،2012تا 2017 تک 14 کروڑ روپے جمع کرائے گئے

رقم سابق اکائونٹ آفیسرنوید بجاری اور اس کی فیملی کے اکائونٹ میںمنتقل ہوئی جبکہ جعلی اکائونٹ سی3 کروڑ روپے دبئی بھی منتقل ہوئے،نیب ذرائع

جمعرات 21 جنوری 2021 17:09

سندھ حکومت کے پنشن کرپشن کیس میں مزید 9جعلی اکائونٹ مل گئے،2012تا 2017 تک ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) قومی احتساب بیورو(نیب)نے محکمہ خزانہ سندھ کے پنشن کرپشن اسکینڈل میں مزید 9جعلی اکائونٹس کا سراغ لگا لیاہے،ان اکائونٹس کے ذریعی2012سی2017تک 14کروڑ روپے منتقل کیے گئے۔تفصیلات کے مطابق نیب کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،نیب نے محکمہ خزانہ سندھ کے پنشن کرپشن اسکینڈل میں مزید 9جعلی اکائونٹس کا سراغ لگا یا ہے جن میں 2012تا 2017 تک 14 کروڑ روپے جمع کرائے گئے۔

اس ضمن میں نیب ذرائع نے بتایا کہ جعلی اکائونٹس میں منتقل رقم بعد میں سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اکائونٹ آفیسرنوید بجاری اور اس کی فیملی کے اکائونٹ میںمنتقل ہوئی ، جبکہ جعلی اکائونٹ سی3 کروڑ روپے دبئی بھی منتقل ہوئے،نیب نے پنشن کے اربوں روپے ٹھکانے لگانے والے بجاری سسٹم کا بھی سراغ لگا لیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق نوید بجاری محکمہ جنگلات کے ملازم اور کیس کے اہم کردارسلیم بجاری کے عزیز ہیں، نیب نے نوید بجاری کو20جنوری کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے جبکہ پنشن کیس میں سابق اکائونٹ آفیسراشرف علی جانوری اور الطاف منگی کو بھی 20جنوری کوطلب کیا گیا تھا، اشرف جانوری نے بیان ریکارڈ کرادیا، تاہم سابق ڈسٹرکٹ اکائونٹ آفیسراسلام ابڑو نے نیب کو درکار پنشن کا ریکارڈ فراہم کردیا۔

واضح رہے کہ سندھ میں محکمہ خزانہ کا قلم دان گزشتہ بارہ برسوں وزیراعلی سندھ کے پاس ہے ، تاہم نیب کی جانب سے سندھ سرکار کے پنشن کرپشن کیس میں اب تک 79 جعلی اکائونٹس کا انکشاف ہو چکا ہے ۔