پائما کا کمرشل امپورٹرز پرعائدویلیو ایڈیشن ٹیکس خاتمے، یکساں ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ، پولیسٹر فلامنٹ یارن پر آر ڈی ہٹانے کا مطالبہ

پائماکے ایجنڈے کو بجٹ میں شامل کرنے کے لیے وزارت تجارت، خزانہ سے بات کریں گے، اشفاق احمد ، ممبر اِ ن لینڈ ریونیوایف بی آر

جمعرات 21 جنوری 2021 17:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) سے درآمدی سطح پر کمرشل امپورٹرز پر عائد 3فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس ختم کرنے، صنعتی وکمرشل امپورٹرز کے لیے یکساں ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ، پولیسٹر فلامنٹ یارن پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی ختم کرنے اور پی او وائی پر ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پائماکے سینئر وائس چیئرمین حنیف لاکھانی اور وائس چیئرمین فرحان اشرفی کی قیادت میں وفدنے انکم ٹیکس آفس میں ممبراِ ن لینڈ ریونیو آپریشن فیڈرل بورڈ آف ریونیوڈاکٹر محمد اشفاق احمد سے ملاقات میں 7نکاتی ایجنڈا پیش کیا جس میں ٹیکسٹائل اور اس سے ملحقہ صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے لاگت میں کمی اور حکومتی ریونیو میں اضافے کے حوالے سے اہم تجاویز پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف کمشنر،آفتاب امام، حمید میمن( ایف بی آر)بھی موجود تھے جبکہ پائما کے وفد میں محمدعثمان، خورشید شیخ، اسلم موٹن، ثاقب نسیم، جاوید خانانی، خرم بھرارا اور سلمان اشرف شامل تھے۔حنیف لاکھانی اور فرحانی اشرفی نے ممبر اِ ن لینڈ ریونیو کو بتایاکہ درآمدی سطح پرکمرشل امپورٹرز پر غیر ضروری طور پر 3فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس عائد ہے حالانکہ خام مال درآمدی سطح پر ایک کموڈیٹی ہے اور یہ ممکن نہیں کہ یارن جیسی کموڈیٹی کو 17سی18فیصد کے پرافٹ مارجن کے ساتھ فروخت کیا جائے جو 2سی5فیصد ہو سکتا ہے لہٰذا یہ ٹیکس درآمدکنندگان پر بوجھ ہے اس کو واپس لیا جائے یا پھر ایک فیصد رکھا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ درآمدی سطح پر کیپٹل گڈز پر ایک فیصد، خام مال پر 2فیصد اور فنشڈ گڈز پر 5.5 فیصد ٹیکس عائد ہے لہٰذا ودہولڈنگ ٹیکس صنعتی وکمرشل درآمدکنندگان پر یکساں یعنی ایک فیصد ہونا چاہیے۔ اسی طرح پولیسٹر فلامنٹ یارن(خام مال) پر 2.5فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہے جو ویونگ، نٹنگ اور ہوم ٹیکسٹائل میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ 70 فیصد درآمد ہوتا ہے جبکہ صرف 30فیصد مقامی مینوفیکچررز تیار کرتے ہیں لہٰذا پولیسٹر فلامنٹ یارن پر ریگولیٹری ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کی جانی چاہیے۔

پائما کے وفد نے ایف بی آر افسران کی توجہ ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی طرف مبذول کرواتے ہوئے کہاکہ ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی جو اس وقت 2فیصد ہے اسے مکمل ختم کیا جائے نیز پولیسٹر ویلیوایشن چین کے کاسکیڈنگ سسٹم کو جسٹیفائی کیا جائے تاکہ نچلے اور اوپری سطح پر پولیسٹر ویلیو ایشن چین کے کاسکیڈنگ سسٹم کے شرکت کنندگان کے کاروبار کو تحفظ حاصل ہوسکے۔

اگر حکومت اس کا نفاذ کرتی ہے تو اس سے سرمایہ کاری بڑھے گی اور روزگار میں بھی اضافہ ہوگا ۔حنیف لاکھانی اور فرحان اشرفی نے ممبراِ ن لینڈ ریونیو کو یہ بھی بتایا کہ غیر رجسٹرڈ افراد کو مال کی فروخت پر 3فیصد اضافی ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جس سے جعلی انوائسز کا رجحان بڑھ جاتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور اس طرح حکومت ایک جانب 17فیصد براہ راست وصولی سے محروم ہوجاتی ہے اور دوسری طرف یونیو کی مد میں خطیر نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ یارن کے ٹرن اوورکے جو ریٹ ہے اس میں اناملی ہے کیونکہ یارن کے ٹریڈرز کا کہنا ہے کہ وہ بڑے والیم کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں جبکہ منافع کی شرح بہت کم ہوتی ہے وہ یارن اسپنرز سے خرید کر ویونگ سیکٹر کو فروخت کرتے ہیں۔ ان کا منافع ایک فیصد یا بعض اوقات اسے بھی کم ہوتا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سی2001میں ایس آر او333جاری کیا گیا جس کے تحت یارن کے ٹریڈرز پر 0.1فیصد ٹرن اوور ٹیکس عائد کیا گیا جو مجموعی مارجن کا10فیصد بنتا ہے لہٰذا پائما کا مطالبہ ہے کہ اس اناملی کو ختم کیا جائے اورفرسٹ شیڈول پارٹ 1 ڈویژن IX کو اس میں شامل کیا جائے۔

پائما کے وفد نے مزید کہاکہ پولیسٹر یارن کیسکیڈنگ چین خام مال کی حیثیت رکھتا ہے اور اس میں پولیسٹر پارشیلی اوریئنٹڈ( پی او وائی) کو جس ٹیرف اسٹرکچر میں رکھا گیا ہے وہ فنشڈ گڈز کے لیے ہوتا ہے۔ پی او وائے ایک درمیانے درجے کا خام مال ہے جس کو صرف اس لیے تیار کیاجاتا ہے تاکہ پولیسٹر ڈرا ٹیکسچرڈ یارن ( ڈی ٹی وائی) تیار کیا جاسکے۔ پاکستان میں پی او وائے درآمد نہیں کیا جاتاجبکہ ڈی ٹی وائے سالانہ تقریباً200ملین ڈالر مالیت کا درآمد کیا جاتا ہے لہٰذا پالیسی ساز ایسے اقدامات عمل میں لائیں جس سے ڈیوٹی کم ہو اور پی او وائے پر ٹیکس کی شرح کم ہو تاکہ ڈی ٹی وائے کی صنعتیں قائم ہوں اور درآمدات پر قابو پایاجاسکے اس سے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے اخراج کو بچانے میں بھی مدد ملے گی۔

اس موقع پر ممبراِ ن لینڈ ریونیو آپریشن فیڈرل بورڈ آف ریونیوڈاکٹر محمد اشفاق احمدنے پائما کے وفد کو یقین دہانی کروائی کہ وہ پائما کے پیش کردہ ایجنڈے پر غور کریں گے اور وزارت تجارت ووزارت خزانہ کو بھی آگاہ کریں گے تاکہ اسے بجٹ میں شامل کیا جاسکے۔انہوں نے وفد کو اپنے ہر ممکن تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی جس کا مقصد ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا اور حکومتی ریونیو میں اضافہ ممکن بنانا ہے۔