احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس پر گواہ کی جرح

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک اور نیب پراسیکوٹر سردار مظفر عباسی عدالت پیش ہوئے آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور سماعت28جنوری تک ملتوی ،آئندہ سماعت پر بھی گواہ زبیر صدیقی پر جرح جاری رہے گی

جمعرات 21 جنوری 2021 19:48

احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس پر گواہ کی جرح
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2021ء) احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی کی عدالت میں زیر سماعت توشہ خانہ ریفرنس میں گواہ پر جرح جاری رہی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک اور نیب پراسیکوٹر سردار مظفر عباسی عدالت پیش ہوئے، اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی، عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے کہاکہ آج فاروق ایچ نائیک آئیں ہیں جرح ہو جائے گی، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ آج پاکستان بار کونسل کی پہلی میٹنگ ہے 12 بجے تک جرح کرتے ہیں،جس کے بعد نیب کے گواہ زبیر صدیقی پر فاروق ایچ نائیک نے جرح شروع کی اور ہوچھاکہ آپ کی کب پوسٹنگ اور کس پوسٹ پر جوائینگ ہوئی تھی،گواہ نے کہاکہ کیبنٹ ڈویڑن میں ایز اسسٹنٹ بھرتی ہوئی تھی،وکیل نے کہاکہ فروری 2019 میں آپ کے پاس کون سا چارج تھا، گواہ نے بتایاکہ اس وقت ایڈیشنل سیکشن افسر توشہ خانہ کا چارج تھا،وکیل نے پوچھا کہ آپ کا ایڈیشنل چارج کا کوئی نوٹیفکیشن ہوا تھا،جس پر گواہ نے کہاکہ کنفرم یاد نہیں، ایسا کوئی نوٹیفکیشن ہوا تھا، ایڈیشنل چارج کا کوئی نوٹیفکیشن عدالت میں جمع کروانے سے متعلق استفسار پر گواہ نے کہاکہ 24اکتوبر 2020 کو ریٹائرڈ ہوا، اور یہ بھی درست ہے میں یکم اکتوبر کو ریٹائرڈ نہیں ہوا،وکیل نے کہاکہ ہم عزت کے ساتھ جرح کریں گے،آپ نے دستاویزات پر کہیں نہیں لکھا کہ آپ نے دستاویزات کو اصل دستاویزات سے کمپیئر کیا،اس موقع پر عدالت نے کہاکہ گواہ نے جتنے بھی دستاویزات پیش کیے ہیں یہ شاید ہی انکے آتھر ہوں گے،فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ اسکو اگلی تاریخ پر دیکھ لیتے ہیں، عدالت نے کہاکہ دو جملے لکھوا دیں کہ گواہ نے جو دستاویزات پیش کیے وہ انکے آتھر نہیں،وکیل فاروق ایچ نائیک نیعدالت سے جانے کی اجازت مانگتے ہوئے کہاکہ مجھے سپریم کورٹ پہنچنا ہے اسکو اگلی تاریخ پر رکھ لیں، عدالت نے یوسف رضاگیلانی کوجانے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت28جنوری تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

آئندہ سماعت پر بھی گواہ زبیر صدیقی پر جرح جاری رہے گی۔