ایپکا کی ملک بھر میں قلم چھوڑ ہڑتال، دفاتر کی تالہ بندی

جمعرات 21 جنوری 2021 23:25

اولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2021ء) آل پاکستان کلرکس ایسوسی کی متحدہ قیادت، فیڈرل گورمنٹ ملازمین اتحاداور ایپکا پنجاب کے تمام گروپوں کے صدور کے فیصلے کی روشنی کلرکوں نے ملک بھر میں قلم چھوڑ ہڑتال اور دفاتر کی مکمل تالہ بندی کی۔ راولپنڈی میں ڈویزن صدر ایپکا چوہدری مبشر احمد، شہزاد کیانی، فدا حسین نقوی،راجہ شاہد اور راجہ آفتاب احمد نے سوموار پکو مشرکہ اعلامیہ جاری کر دیا تھا جس کے مطابق منگل کو قلم چھوڑ ہڑتال و تالہ بندی ھو گی۔

اس بناء پرضلع اٹک میں صدر ایپکا احمد خان و شیر بہادر جہلم میں راجہ اورنگزیب اور سکندر فیروز کی نگرانی میں قلم چھوڑ ہڑتال ھوئی اور تمام ملازمین نے اس عمل کی حمایت کی. راولپنڈی کے سرکاری محکموں میں ایپکا قائدین چوہدری مبشر، شہزاد کیانی نے قلم چھوڑ ہڑتال اور تالہ بندی کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف دفاتر کا دورہ کیا اور ملازمین کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا راجہ افتاب احمد ستی صدر ایپکا محکمہ تعلیم نے اپنے عہدیداروں چوہدری اجمل، ملک ارشد، ابرار علی اور مرزا توقیر کے ہمراہ ہڑتالی ملازمین کے دفاتر میں جا کر دفاتر کی تاکہ بندی اور ہڑتال پر ان کے اس عمل کو سراہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے خطاب کرتے ھوئے کہ مہنگائی نے غریب اور چھوٹے ملازمین کو زندہ درگور کر دیا ھے اور حکومت کی بے حسی سے ملازمین میں سخت اضطراب پایا جاتا ھے۔ ایپکا قائدین نے کلرکوں اور سرکاری ملازمین کی جانب سے ایپکا کی کال پر مکمل قلم چھوڑ ہڑتال کو سراہا اور خطاب کرتے ھو? کہا کہ 06 اور 14 اکتوبر2020کے احتجاج کی وجہ سے بنائی گئی وزراء پر مشتمل کمیٹی نے ملازمین کا وقت ضائع کیا گیا دو ماہ تک میٹنگز ملازمین نمائندوں کو الجھا کر ٹائم گین کرنے کوشش کی گئی عریب اور سرکاری ملازمین کو اس وقت فاقہ کشی اور مفلسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا گیا۔

حالیہ مہنگائی سو فیصد سے بھی زیادہ ھو چکی آٹا، چینی، دالیں اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام نہیں اور سے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں ہر پندرہ روز بعد بڑھا دی جاتی ہیں جس سے مہنگائی کا تعین نئے سرے سے ھوتا ھ۔ 2020کیبجٹ میں بھی کوئی ریلیف نہ دیا گیا ایڈہاک ریلیف کے انضمام کے بعد سکیل ریوائز، 2008سے منجمد شدہ ہاؤس رینٹ نئے پے سکیلوں پر، فیڈرل محکمہ جات کے کلرکوں و ملازمین کی پنجاب طرز پر اپ گریڈیشن اور ٹائم سکیل سمیت چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظور تک احتجاج جاری رھے گا۔ 26جنوری کو جلسے اور جلوس منعقد ھوں گے اگر 31جنوری تک تنخواہوں میں اضافہ کا نو ٹیفیکیشن نہ کیا گیا تو 10جنوری2021 کواسلام آباد کی طرف مارچ اور پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا ھو گا