ناکوں پر موجود پو لیس اہلکاروں کی سپرویژن کو یقینی بنانے میں ناکام رہنے والے افسران خود کو محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیں، آئی جی پنجاب

جو پولیس افسر یا اہلکار قانون کو ہاتھ میں لے گا اس کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو قانون شکنی پر عام شہری کے ساتھ کیا جاتا ہے، انعام غنی

جمعہ 22 جنوری 2021 19:05

ناکوں پر موجود پو لیس اہلکاروں کی سپرویژن کو یقینی بنانے میں ناکام ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2021ء) آئی جی پنجاب نے کہا کہ ناکوں پر موجود پو لیس اہلکاروں کی سپرویڑن کو یقینی بنانے میں ناکام رہنے والے افسران خود کو محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیں۔زرائع کے مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے آر پی آویز اور ڈی پی اوز سے کرائم جائزہ ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ناکوں اور دوران ڈیوٹی طاقت کے بے جا استعمال کا اختیار کسی کو نہیں ہے اور پولیس حراست میں ہلاکت اور ناکوں پرطاقت کے بے جا استعمال میں ملوث افسر واہلکاروں کے خلاف سخت قانونی و محکمانہ کاروائی سے گریز نہ کیا جائے۔

آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ جرائم روکنے کا موثر طریقہ فری رجسٹریشن اور مقدمات کو بروقت ورک آؤٹ کرکے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے اور شریف شہریوں کو پریشان اور حراساں کرنے والے بدمعاشوں اور قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائیوں کو جاری رکھا جائے۔

(جاری ہے)

آئی جی نے کہا کہ پنجاب نے اضلاع میں بھجوائی جانے والی انکوائریز میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے افسران خود کو محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیںجو پولیس افسر یا اہلکار قانون کو ہاتھ میں لے گا اسکے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو قانون شکنی پر عام شہری کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

مقدمات کی فری رجسٹریشن کو یقینی بنائیں کیونکہ مقدمات درج کرنے سے اصل کرائم کا پتہ چلے گا اور اسے ورک آؤٹ کرنا آسان ہوگا۔بچوں کے اغوائ ، تشدد اور زیادتی کے مقدمات پر بطور خاص فوکس رکھیں اور ان مقدمات کی تفتیش قابل افسران کے سپرد کی جائے۔ آئی جی پنجاب نے جرائم کے قلع قمع کے لئے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اشتہاریوں اور بدمعاشوں کی گرفتاری میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو فیلڈ پوسٹ پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :