خاتون صحافی پر جنسی ہتھکنڈوں کا جھوٹا الزام، صدر کے بیٹے کو سزا

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 22 جنوری 2021 20:40

خاتون صحافی پر جنسی ہتھکنڈوں کا جھوٹا الزام، صدر کے بیٹے کو سزا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جنوری 2021ء) برازیلیا سے جمعہ بائیس جنوری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس مقدمے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے برازیل کی ایک عدالت نے کہا کہ ملکی صدر کے بیٹے نے خاتون صحافی پیٹریشیا میلو پر اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران جنسی ہتھکنڈے استعمال کرنے کا جو الزام لگایا تھا، وہ ایک غیر اخلاقی حرکت بھی تھی اور متعلقہ خاتون کی عزت پر کیا گیا مجرمانہ حملہ بھی تھا۔

افغان صحافی رحمت اللہ نیک زاد کا قتل

انتہائی دائیں بازو کے ملکی صدر بولسونارو

برازیل میں صدر بولسونارو انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان ہیں۔ صدر کے چھتیس سالہ بیٹے ایڈوارڈو بولسونارو نے، جو خود بھی ملکی پارلیمان کے رکن ہیں، گزشتہ برس الزام لگایا تھا کہ ایک کثیر الاشاعت مقامی اخبار کی ایک خاتون صحافی نے ان کے والد کے خلاف اہم معلومات تک پہنچنے کے لیے اپنے ایک ذریعے کو جنسی اشتعال دلا کر اپنا مقصد حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

(جاری ہے)

دنیا میں اس وقت قریب چار سو صحافی حراست میں ہیں

ساتھ ہی صدر کے بیٹے نے اپنے اس بیان میں اس بارے میں بھی سوال اٹھائے تھے کہ اس ''خاتون کا آخر ادارہ نجانے کون سا ہے اور وہ کتنی سنجیدہ صحافت کرتی ہے؟‘‘

پاکستان میں ایک اور صحافی قتل

خاتون نے مقدمہ دائر کر دیا

ان الزامات کے بعد خاتون صحافی میلو نے رکن پارلیمان ایڈوارڈو بولسونارو کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا تھا، جس پر اب عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔

ایڈوارڈو بولسونارو نے اس صحافی کے خلاف اپنا یہ متنازعہ بیان یوٹیوب پر ایک ویڈیو میں دیا تھا۔

انہوں نے بعد ازاں اپنا یہی بیان ایک ٹویٹ میں بھی لکھا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ پیٹریشیا میلو صحافت کے نام پر 'غلط اور جھوٹی معلومات پھیلا‘ رہی تھیں۔

فہرست کا اجراء: صحافتی برادری کو تشویش

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ صدر بولسونارو کے بیٹے اور رکن پارلیمان ایڈوارڈو بولسونارو نے نا صرف صحافی میلو پر جھوٹا الزام لگایا بلکہ وہ ان کے لیے ہتک عزت کا باعث بھی بنے، جو ایک صحافی کے پیشے اور اس کی کارکردگی کو داغ دار کرنے کی ایک غیر اخلاقی کوشش بھی تھی۔

میر شکیل الرحمان کی ضمانت منظور، صحافتی حلقوں کا خیر مقدم

ساڑھے پانچ ہزار ڈالر سے زائد جرمانہ

عدالت نے برازیلین صدر کے بیٹے کو ساڑھے پانچ ہزار امریکی ڈالر سے زائد کی رقم کے برابر جرمانہ کیا ہے، جو انہیں پیٹریشیا میلو کو زر تلافی کے طور پر ادا کرنا ہو گا۔

پیٹریشیا میلو برازیل کی ایک معروف اور ایوارڈ یافتہ خاتون صحافی ہیں، جنہوں نے عدالتی فیصلے کے بعد کہا، ''ایڈوارڈو بولسونارو کو کیا گیا جرمانہ انصاف کا تقاضا تھا اور آج کا دن برازیل کی سیاست اور غیر جانبدار صحافت کے لیے ایک سنہرا دن ہے۔

‘‘ ایڈوارڈو بولسونارو کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کا قانونی حق حاصل ہو گا۔

'پاکستانی ریاست صحافت کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ‘

جج کی صدر کے بیٹے کو تنبیہ

اس مقدمے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جج نے مزید کہا، ''ایک رکن پارلیمان کے طور پر آپ (ایڈوارڈو بولسونارو) قومی اہمیت کے حامل ایک منصب پر فائز ہیں۔ اس کے علاوہ آپ جمہوریہ برازیل کے موجودہ صدر کے بیٹے بھی ہیں۔

آپ کو ماضی میں بھی اپنے اس نوعیت کے بیانات میں بہت محتاط رہنا چاہیے تھا اور مستقبل میں تو آپ کو اور بھی احتیاط کرنا ہو گی۔‘‘

بلوچستان میں صحافی کا قتل، صوبائی وزیر کے خلاف تحقیقات

اہم بات یہ بھی ہے کہ اسی خاتون صحافی کے خلاف خود برازیل کے صدر جیئر بولسونارو نے بھی گزشتہ برس فروری میں شدید نوعیت کے ذاتی الزامات لگائے تھے۔ تب صدر نے الزام لگایا تھا کہ اس خاتون نے ان (صدر) کے خلاف اہم معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک اہم شخصیت کو مبینہ طور پر جنسی تعلق قائم کرنے کی پیشکش کی تھی۔

م م / ع ح (اے ایف پی)