Live Updates

براڈ شیٹ کا ہماری حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ مشرف نے معاہدہ کیا، عمران خان

انکوائری کمیٹی فیصلہ کرے گی براڈشیٹ کا معاملہ کیسے حل کیا جائے، پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر پڑے ہوئے ہیں، براڈشیٹ کو جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو یومیہ 5 ہزار پاؤنڈ جرمانہ دینا پڑتا ہے۔ وزیراعظم کی خصوصی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 22 جنوری 2021 20:49

براڈ شیٹ کا ہماری حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ مشرف نے معاہدہ کیا، ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 جنوری 2021ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ کا ہماری حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ مشرف نے معاہدہ کیا، انکوائری کمیٹی فیصلہ کرے گی براڈشیٹ کا معاملہ کیسے حل کیا جائے، پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر پڑے ہوئے ہیں، براڈشیٹ کو جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو یومیہ 5 ہزار پاؤنڈ جرمانہ دینا پڑتا ہے۔

انہوں نے دورہ وزیرستان میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس بدنیتی پر مبنی تھا، ایک آدمی جو پی ٹی آئی کا دشمن تھا وہ کیس لے کر آرہا ہے، پرانا الیکشن کمشنر اپوزیشن کا لگایا ہوا تھا، اپوزیشن کا لگایا ہوا الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا، وہ ہمارے خلاف گیم کررہے تھے اس لیے تاخیر ہوئی۔

(جاری ہے)

آج الیکشن کمشنر پر ہمیں اعتماد ہے، پی ٹی آئی کی تمام فنڈنگ قانونی اور ریکارڈ پر ہے، چاہتے ہیں تمام جماعتوں کی اوپن انکوائری ہو تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔

مجھے اگر فارن فنڈنگ کیس سے خوف ہوتا تو اوپن سماعت کا نہ کہتا۔ انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کے معاملے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، براڈ شیٹ کے ساتھ مشرف نے معاہدہ کیا تھا۔ انکوائری کمیٹی فیصلہ کرے گی براڈ شیٹ کا معاملہ کیسے حل کیا جائے، پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر پڑے ہوئے ہیں، ہر سال 10ارب ڈالر کی منی لانڈنگ کی جاتی ، اگر براڈشیٹ کو جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو روزانہ 5 ہزار پاؤنڈ جرمانہ دینا پڑتا ہے۔

مجھے ظفر علی ملا اس نے یہ نہیں کہا کہ وہ براڈشیٹ کا نمائندہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مزید قرضوں سے بچنے کیلئے بجلی مہنگی کرنا پڑی، ماضی کے معاہدوں کے باعث بدقسمتی سے ہمیں بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑیں، عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہمیں بھی بڑھانا پڑتی ہیں، پٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گے تو خزانے پربوجھ بڑھے گا، ماضی کے معاہدوں کے باعث جو بجلی نہیں بھی خریدتے اس کے بھی پیسے دینے پڑتے۔

پاکستان پرسارا مالی بوجھ گزشتہ حکومتوں نے چڑھایا ہوا ہے۔ بجلی بنانے اور فروخت میں 3روپے کا فرق ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ڈالر 107روپے سے 160پر گیا، روپیہ گرا جس کے نتیجے میں باہر سے آنے والی تمام اشیاء مہنگی ہوگئیں کیونکہ جب روپیہ گرنا تھا تو مہنگائی تو ہونی تھی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات