کراچی میں تعصبات کی بنیاد پر میرٹ کا قتل عام کیا جارہا ہے،انتخاب سوری/سیدشہزاد مظہر

کراچی کے 3 کروڑلوگوں کاایک ہی مطالبہ ہے کہ مردم شماری دوبارہ کرائی جائے،ہیومن رائٹس نیٹ ورک کراچی

جمعہ 22 جنوری 2021 23:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2021ء) ہیومن رائٹس نیٹ ورک کراچی کے رہنماانتخاب عالم سوری اورسید شہزاد مظہر نے مردم شماری میں بے قاعدگیوں کے خلاف ایک مشترکہ بیان جاری کیا انتخاب سوری نے کہا کہ کراچی کے عوام کو جعلی پیکیجز نہیں درست مردم شماری چاہیی3 کروڑ عوام کاایک ہی مطالبہ ہے مردم شماری دوبارہ کرائی جائے۔ کراچی کے تین کروڑ عوام وزیر اعظم عمران خان اور اداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ ورلڈ بنک سے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے جو قرضے لیے جارہے ہیں وہ کتنی آبادی کے لیے ہیں جب آبادی ہی درست شمار نہ ہو تو منصوبے کیسے درست بن سکتے ہیں اور جائز حقوق اور مسائل کیسے حل ہو سکتے ہیں۔

سی سی آئی میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ پورے ملک کے پانچ فیصد بلاکس دوبارہ کھولے جائیں گے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

آج شہر قائد تباہ حال ہے، گٹر ابل رہے ہیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہیں، انفرااسٹریکچر تباہ ہو گیا ہے، وزیر ریلوے بتائیں کہ سرکلر ریلوے کہاں ہے ،وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ عوام کو بتائیں کہ کراچی پیکیجز کہاں ہیں ، شہر کراچی کے ساتھ بار بار دھوکاکیا جارہاہے، حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔

وفاق میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی اتحادی حکومت ہے اور کراچی کے مفادات کے خلاف فیصلے کیے جا رہے ہیں، ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی بتائیں کہ اگر ایم کیو ایم کراچی کے ساتھ مخلص ہے تو اس نے پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافے کے لیے کیوں اتحاد کیا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بھی مردم شماری کے حوالے سے کچھ نہیں کیا۔

پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے اس مسئلہ کو دباکر شہر میں بلدیاتی انتخابات نا کروانے پر خاموش معاہدہ کرلیا ہے، آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔اس موقع پر ایچ آر این کے رہنماسید شہزاد مظہر نے کہا کہ ہم حکومت سے پوچھتے ہیں کہ گزشتہ ڈھائی سالوں میں مردم شماری کیوں نہیں درست کرائی گئی اگر کراچی کی مردم شماری درست کرلی جائے تو پیپلز پارٹی کی بھی سندھ میں جاگیرداری ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی کے عوام کے ساتھ مسلسل زیادتی کر رہی ہے۔تعصبات کی بنیاد پر میرٹ کا قتل عام کیا جارہا ہے۔6 ہزار نوکریوں میں سے صرف 343 نوکریاں کراچی کے عوام کے ساتھ تعصبانہ رویہ ہے۔ جعلی ڈومیسائل کے ذریعے نوجوانوں کا حق مارا جارہا ہے۔ پانی بجلی اور گیس سمیت تمام بنیادی ضروریات سے شہریوں کو محروم کر دیا ہے المیہ یہ ہے کہ کراچی کی درست مردم شماری کو ہی ظاہر نہیں کیا جا رہا۔

کراچی میٹروپولیٹن شہر ہے جس کی تین کروڑ آبادی ہے اتنے بڑے شہر کے لیے ٹرانسپورٹ کا نظام تک موجود نہیں ہے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کراچی کو تباہ و برباد کیا گیا ،جگہ جگہ انکروچمنٹ ہے۔آج کراچی کے عوام مایوسی کاشکار ہیں۔ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم وفاقی حکومت میں شامل ہیں اس کے باوجود انہوں نے کراچی کی متنازع مردم شماری کو منظور کیا۔کراچی کی عوام اس مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔